مردوں سے ’بدلہ‘ لینے کے بعد یوگی خواتین کی بے عزتی پر آمادہ، دیا شرمناک بیان

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہی خواتین سے متعلق اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بے حد شرمناک بیان دیا ہے۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ 
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
user

قومی آوازبیورو

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دہلی کے شاہین باغ اور لکھنو کے گھنٹہ گھر پر خواتین کے مظاہرہ سے بی جے پی لیڈر کس قدر بوکھلائے ہوئے ہیں، اس کا اندازہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ عہدہ پر بیٹھے یوگی آدتیہ ناتھ کے ایک بیان سے صاف طور پر ہوتا ہے۔ بدھ کے روز کانپور میں شہریت قانون کی حمایت میں منعقد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے عہدہ اور عوامی زندگی کی سبھی قدروں کو طاق پر رکھتے ہوئے خاتون مظاہرین کو لے کر انتہائی بے حرمتی والی زبان کا استعمال کیا اور کہا کہ مرد گھروں میں رضائی اوڑھ کر سو رہے ہیں اور ان کی خواتین چوراہے چوراہے پر دھرنے پر بیٹھی ہیں۔


نئے شہریت قانون کے خلاف دہلی، لکھنو سمیت ملک بھر کے کئی شہروں میں مورچہ سنبھال رہی خواتین پر اپنے شعلہ بیان انداز میں یوگی نے اسٹیج سے کہا کہ کچھ لوگوں میں اتنی بھی ہمت نہیں ہے کہ وہ خود تحریک چلائیں، اسی لیے اپنے گھر کی خواتین اور بچوں کو چوراہوں پر بٹھا دیا ہے۔ ان کے مرد گھر میں رضائی میں سو رہے ہیں اور خواتین چوراہے چوراہے پر ہیں۔ ان کے مرد نااہل ہیں۔ یوگی اتنے پر ہی نہیں رکے، انھوں نے آگے یہ بھی کہہ دیا کہ قانون کی مخالفت کرنے والی خواتین کو یہ تک نہیں پتہ ہے کہ آخر سی اے اے کیا ہے۔

غور طلب ہے کہ شہریت قانون کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے دہلی کے شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کی طرح ہی لکھنو کے گھنٹہ گھر پر بھی خواتین پرامن انداز میں مظاہرہ کر رہی ہیں۔ زبردست ٹھنڈ کے باوجود خواتین کے جوش میں کوئی کمی دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔ پولس کی لاکھ کوششوں کے بعد بھی جب یہ خواتین وہاں سے نہیں ہٹیں تو دو دن قبل نصف رات کو یو پی پولس نے خاتون مظاہرین کے کمبل اور کھانے کے سامان چھین لیے۔ اتنا ہی نہیں، انتظامیہ نے گھنٹہ گھر کے پاس کا بیت الخلا بھی بند کرا دیا تاکہ خواتین کا حوصلہ ٹوٹ جائے، لیکن یہ سبھی کوششیں اب تک ناکام ہی ثابت ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jan 2020, 9:13 AM