'رام' کے بعد اب 'کرشن' کی سیاست، اکھلیش نے سیفئی میں لگائی کرشن کی مورتی

اکھلیش یادو نے جنم اشٹمی کے موقع پر کیے ئے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے "جئے کانہا ،جئے کنج بہاری جئے نند دلائے جئے بنواری،شری کرشن جنم اشٹمی کی سب کو مبارک بادیاں۔"

اکھلیش یادو، تصویر ٹوئٹر
اکھلیش یادو، تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

اٹاوہ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے گاؤں سیفئی میں بھگوان کرشن کی ایک بڑی مورتی قائم کر کے ایک نئی سیاست کا جنم دیا ہے۔ اترپردیش میں اسمبلی کے انتخابات 2022 میں ہیں لیکن اس کی تیاری شروع ہوگئی ہیں۔ ایودھیا میں رام مندر کی بنیاد پڑنے کے بعد سے ہی سیاسی پارٹیوں کی جانب سے برہمنوں کو لے کر سیاست جاری ہے۔ رام سے لے کر پرشورام تک پر بیان دئیے جا رہے ہیں۔اس درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے الگ راہ منتخب کی ہے۔ رام پر جاری سیاست کے درمیان اکھلیش کرشن کی مورتی کے ساتھ نظر آئے ہیں۔

دراصل کرشن جنم اشٹمی کے موقع پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے ٹوئٹر اکاونٹ پر ایک تصویرشیئر کی ہے۔ جس میں وہ بیوی ڈمپل یادو کے ساتھ نظر آرہے ہیں۔ عقب میں کرشن کی ایک بڑی سی مورتی دکھائی دے رہی ہے۔ جسے اکھلیش یادو اپنے کنبے کے آبائی گاؤں سیفئی میں قائم کر رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ' جئے کانہا، جئے کنج بہاری جئے نند دلائے جئے بنواری، شری کرشن جنم اشٹمی کی سب کو مبارک بادیاں۔'


بھارتیہ جنتا پارٹی لمبے وقت سے رام کے نام پر ووٹ مانگتی آئی ہے۔ اب جب رام مندر کی بنیاد پڑچکی ہے تو بی جے پی کو 2022 کے اسمبلی انتخابات کے لئے بڑا ایجنڈا مل گیا ہے۔ جو وعدہ بی جے پی دہائیوں سے کررہی تھی وہ پورا ہو رہا ہے۔ اس درمیان بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے بھگوان پرشوارم کے نام کی آواز اٹھا دی ہے جس میں پرشورام کی مورتی کے ساتھ ساتھ ان کی جینتی پر سرکاری چھٹی کا مطالبہ شامل ہے۔

'رام نام' کی سیاست کے درمیان اکھلیش یادو نے الگ راستہ پکڑا ہے اور کرشن جی کی مورتی پر کام آگے بڑھایا ہے۔ اکھلیش اس سے پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ سبھی وشنو کے اوتار ہیں اور ہم ہرکسی کی پوجا کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے میں اترپردیش کی یوگی حکومت کے خلاف برہمن سماج کی ناراضگی سامنے آئی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر سیاسی پارٹی نے اپنا رخ بدلا ہے۔


اس ضمن میں پہلے کانگریس اور پھر بی ایس پی نے برہمن ووٹ بینک میں سیندھ لگانے کی کوشش کی وہیں ایس پی نے اپنا ووٹ بینک مضبوط کرنے کے لئے کرشن جی کا سہارا لیا ہے۔ ایودھیا میں رام مندر کے نزدیک سریو کے کنارے یوگی حکومت بھگوان رام کی مورتی بنوا رہی ہے تو وہیں کچھ وقت پہلے ہی اکھلیش یادو نے سیفئی میں کرشن کی مورتی بنانے کا اعلان کیا تھا۔ جو اب تقریباً بن کر تیار ہوچکی ہے۔

اکھلیش کے ذریعہ بنوائی جانے والی کرشن کی مورتی تقریباً 51 فٹ اونچی ہے۔ اس مورتی کا وزن تقریباً 60 ٹن ہے جسے سیفئی کے ایک اسکول کے صحن میں بنایا جا رہا ہے۔ مورتی کے آس پاس کروچھیتر میں ہوئے مہابھارت کے جنگ جیسا روپ دیا جائے گا۔ جس میں کرشن ہاتھ میں چکر لئے خطاب کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Aug 2020, 7:11 PM