پہلگام حملہ: سعودی عرب کا دورہ چھوڑ کر وطن لوٹے وزیر اعظم مودی، ایئرپورٹ پر این ایس اے ڈووال کے ساتھ ہنگامی میٹنگ
پہلگام حملے کے بعد وزیر اعظم مودی سعودی عرب کا دورہ ادھورا چھوڑ کر وطن واپس لوٹ آئے۔ ایئرپورٹ پر اترتے ہی انہوں نے این ایس اے ڈووال و دیگر اعلیٰ حکام سے ہنگامی میٹنگ کی

تصویر سوشل میڈیا
پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا اپنا دورہ درمیان میں ہی چھوڑ کر فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ وطن واپسی کے فوراً بعد، دہلی ایئرپورٹ پر اترتے ہی انہوں نے قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور خارجہ سیکریٹری کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی اور تازہ حالات کا جائزہ لیا۔
وزیر اعظم مودی نے اس دہشت گردانہ حملے کو انتہائی سنگین قرار دیتے ہوئے افسران کو سخت ہدایات دیں کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں اور زخمیوں کو فوری اور مکمل طبی امداد فراہم کی جائے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے سعودی عرب کے شاہی عشائیہ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور دو روزہ دورہ منسوخ کر کے واپس لوٹنے کا فیصلہ کیا۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نے ’ایکس‘ پر جاری بیان میں اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے لکھا، ’’میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ جن لوگوں نے اپنے عزیزوں کو کھویا ہے، ان کے ساتھ میری دلی ہمدردی ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کرتا ہوں۔ متاثرین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جا رہی ہے۔‘‘
وزیر اعظم نے مزید کہا، ’’اس گھناؤنے حملے کے پیچھے جو بھی عناصر ہیں، انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہیں بخشا نہیں جائے گا۔ ان کا ناپاک منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری لڑائی مضبوطی سے جاری رہے گی اور ہمارا عزم اور بھی پختہ ہوگا۔‘‘
سرکاری سطح پر پہلگام حملے کو لے کر مسلسل جائزہ اجلاس جاری ہیں اور حفاظتی اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی ہے۔
پہلگام میں ہوئے حملے کے بعد علاقے میں سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور بڑے پیمانے پر تلاشی مہم جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق بسارن کے جنگلاتی علاقے میں ہوئے اس حملے میں 26 افراد جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ واقعے کے بعد فورسز نے علاقے میں آپریشن تیز کر دیا ہے اور سیاحوں کو جلد از جلد وادی سے باہر نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔