پہلگام حملے کے بعد ہندوستان کا اقدام، پاکستان سے ہر قسم کا تجارتی رشتہ ختم، بندرگاہوں پر بھی پابندی

پہلگام حملے کے تناظر میں فیصلہ کرتے ہوئے ہندوستان نے پاکستان سے ہر قسم کے درآمدی و برآمدی تعلقات بند ختم رک دئے، اس کے علاوہ بندرگاہوں پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعظم مودی / ویڈیو گریب</p></div>

وزیر اعظم مودی / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف سخت ترین اقتصادی کارروائی کرتے ہوئے ہر قسم کے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت تجارت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، پاکستان سے تمام اشیاء کی براہ راست اور بالواسطہ درآمد پر فوری طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ صرف وہ اشیاء جو براہِ راست پاکستان سے آتی تھیں بلکہ وہ بھی جو تیسرے ممالک کے ذریعے آتی تھیں، اب مکمل طور پر بند ہو جائیں گی۔ اس اقدام کو پاکستان کے خلاف گہری چوٹ تصور کیا جا رہا ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے اس اقدام کو قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے تحت قرار دیا گیا ہے۔ اب پاکستان سے کوئی بھی چیز ہندوستان ت تب ہی آ سکے گی اگر حکومتِ ہند خصوصی اجازت دے۔

مزید برآں، شپنگ ڈائریکٹوریٹ نے مرچنٹ شپنگ ایکٹ 1958 کی دفعہ 411 کے تحت ایک اور بڑا حکم جاری کیا ہے، جس کے تحت پاکستان کے جھنڈے والے کسی بھی بحری جہاز کو ہندوستان کی کسی بھی بندرگاہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ساتھ ہی، ہندوستان جھنڈے والے جہاز بھی پاکستان کی کسی بندرگاہ کا رخ نہیں کریں گے۔


یہ فیصلہ موجودہ جغرافیائی و سیاسی حالات کے پیشِ نظر ہندوستانی سمندری حدود اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے لیا گیا ہے، اور یہ حکم فوری طور پر نافذ العمل ہو چکا ہے۔

ہندوستان سے پاکستان کو پہلے کپاس، دوا، مسالے، چائے، کافی، آٹو پارٹس، اور کیمیکل جیسی اشیاء براہِ راست یا تیسرے ممالک کے ذریعے برآمد کی جاتی تھیں۔ جبکہ پاکستان سے ہندوستان کو پہلے سیمنٹ، جپسم، پھل، نمک اور ملتانی مٹی جیسی اشیاء آتی تھیں۔ 2019 کے بعد سے پاکستان سے درآمد تقریباً ختم ہو چکی تھی، اور 2024 میں یہ صرف 48 لاکھ ڈالر رہ گئی تھی۔

2008 سے 2018 کے درمیان ایل او سی کے پار تقریباً 7,500 کروڑ روپے کا تجارت ہوا تھا، مگر 2019 میں اس راستے کو بھی بند کر دیا گیا تھا۔ 2024 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بالواسطہ تجارت 1.21 ارب ڈالر رہی، جو 2018 کے مقابلے میں خاصی کم تھی۔

اب ہندوستان نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں پاکستان سے یا پاکستان کو کوئی بھی چیز تجارت کے مقصد سے نہیں آئے گی۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا ہے جب پاکستان پر دہشت گردی کو فروغ دینے کے شدید الزامات ہیں، اور ہندوستان نے اس پر عالمی سطح پر بھی دباؤ بڑھانے کی مہم شروع کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔