مونگیر کے بعد اب بھاگلپور میں پولیس پر حملہ، 34 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج، 5 افراد گرفتار
پولیس نے 24 نامزد اور 10 نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے، اس کے علاوہ 5 مشتبہ پتھربازوں کو پولیس نے گرفتار کر کے جیل میں بند کر دیا ہے۔

گرفتاری کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس
ایسا لگتا ہے جیسے بہار میں اب پولیس بھی محفوظ نہیں ہے۔ ریاست میں لگتار پولیس پر حملے ہو رہے ہیں۔ مونگیر کے بعد اب بھاگلپور میں پولیس ٹیم پر حملہ ہوا ہے۔ معمالہ کہلگاؤں کے انتی چک تھانہ حلقہ واقع کاسڑی مادھورام پور گاؤں کا ہے جہاں گزشتہ شب ہولی کھیلتے ہوئے کچھ لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ اس حملے میں اے ایس آئی سمیت 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ کے بعد مجسٹریٹ کے بیان پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق پولیس نے اب تک 24 نامزد اور 10 نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ 5 مشتبہ پتھربازوں کو پولیس نے گرفتار کر جیل میں بھی بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گرفتار شدگان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور جبراً پولیس انھیں اٹھا کر لے گئی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس والوں نے پہلے مار پیٹ کی تھی اور اس کے بعد کچھ بچوں نے پتھر پھینک کر اپنا غصہ ظاہر کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ شب کاسڈی گاؤں میں 2 بچوں کے درمیان تنازعہ ہوا تھا۔ بعد میں بچوں کے گھر والے بھی اس تنازعہ میں شامل ہو گئے اور بحث و مباحثہ شروع ہو گیا۔ کچھ دیر بعد ہی مار پیٹ کی نوبت آ گئی، اور پھر اس کی اطلاع انتی چک پولیس کو دی گئی۔ جھگڑے کی خبر ملتے ہی پولیس کے کئی جوان جائے وقوع پر پہنچے۔ جب انھوں نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو بچوں اور خواتین سمیت کچھ لوگوں نے پولیس پر ہی پتھراؤ کر دیا۔ اس واقعہ میں 5 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اور وہ کسی طرح اپنی جان بچا کر وہاں سے بھاگے۔
ایس ڈی پی او کلیان آنند کا کہنا ہے کہ ’’انتی چک تھانہ حلقہ واقع کاسڈی گاؤں میں پہلے سے ہی تنازعہ چل رہا تھا۔ ہنگامہ کی خبر ملنے پر جب پولیس پہنچی تو اچانک پولیس کی گاڑی پر پتھراؤ شروع ہو گیا۔‘‘ وہ مزید بتاتے ہیں کہ ’’حملے میں ہمارے ایک سَب انسپکٹر، 3 سپاہی اور ایک چوکیدار زخمی ہو گئے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ کی ہدایت پر ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جس کی قیادت میں کر رہا تھا۔ ہم نے 24 نامزد اور 10 نامعلوم کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔‘‘ کلیان آنند نے ملزمین کی جلد گرفتاری کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پولیس پر حملہ قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا، ہم لوگ سخت کارروائی کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔