'پنجاب میں ایسا ماڈل بنائیں گے جسے پورا ملک دیکھے گا'، کیجریوال سے ملاقات کے بعد بھگونت مان کا دعویٰ

وزیراعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ پنجاب کو ایک ماڈل ریاست کے طور پر ترقی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی پنجاب یونٹ نے دہلی انتخابات میں سخت محنت کی تھی، جس کے لئے کیجریوال اور سسودیا نے شکریہ ادا کیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا ہے کہ وہ پنجاب کو ایک ایسا ماڈل ریاست بنائیں گے جسے پورا ملک دیکھے گا۔ ان کا یہ بیان دہلی میں ایک اہم ملاقات کے بعد آیا، جس میں وہ اور پنجاب کے دیگر رہنماؤں نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران کیجریوال اور سسودیا نے پنجاب کے رہنماؤں کی دہلی انتخابات میں محنت کو سراہا اور انہیں شکریہ کہا۔ بھگونت مان نے کہا کہ پنجاب حکومت نے بجلی، تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں عوام کے مفاد میں کئی اقدامات کیے ہیں اور وہ ان اقدامات میں مزید تیزی لانے کے لیے کوشاں ہیں۔


بھگونت مان نے مزید کہا کہ دہلی کے تجربات کو پنجاب میں اپنانا ہوگا اور عوامی بہبود کے لیے پنجاب کو ایک جدید ماڈل بنانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی مفاد کے کاموں پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے دل جیتے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف بڑی کمپنیاں جیسے ٹاٹا اسٹیل اور گراسیم پنجاب میں سرمایہ کاری کرنے شروع ہو چکی ہیں، جو پنجاب کی ترقی کی علامت ہے۔

کئی اپوزیشن رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پنجاب میں حکومت کے فیصلے دہلی سے لیے جا رہے ہیں اور اروند کیجریوال پنجاب کے وزیراعلیٰ بھگونت مان کو ہٹانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ تاہم، بھگونت مان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے پنجاب میں کام کرنے کی ذمہ داری انہیں سونپی ہے اور وہ کبھی بھی اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔


بھگونت مان نے کہا کہ پنجاب کی حکومت کو کسی بھی بحران یا انقلابی صورتحال کا سامنا نہیں ہے اور پارٹی کے تمام اراکین ایک ساتھ ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پنجاب میں حکومت کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت مضبوط ہے اور پنجاب میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب کے لوگ خود فیصلہ کریں گے اور پارٹی کے اندر کوئی بھی انتشار یا کشمکش نہیں ہے۔ اس ملاقات کا مقصد پنجاب میں ہونے والی آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری اور 2027 میں کامیابی کے لیے حکمت عملی تیار کرنا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔