بہار کے بعد اب دہلی میں ہوگا ایس آئی آر، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف، بی ایل او کی ہوئی تقرری
الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’’کمیشن نے ووٹر لسٹ کی پاکیزگی کو برقرار رکھنے کی اپنی آئینی ذمہ داری نبھانے اور پورے ملک میں ایس آئی آر کو کامیاب بنانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔‘‘

بہار میں جاری ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے بعد اب قومی راجدھانی دہلی میں بھی ایس آئی آر کی تیاریاں شروع ہو گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دہلی میں ایس آئی آر کے عمل کو کامیاب بنانے کے لیے پیش رفت شروع کر دی ہے۔ حالانکہ اب تک اس کے لیے کوئی حتمی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔ اس عمل کا گراؤنڈ ورک آخری مرحلہ میں ہے۔
عوام کی سہولت کے لیے سال 2002 میں ہوئے ایس آئی آر کی ووٹر لسٹ اور موجودہ اسمبلی حلقوں کا 2002 کے اسمبلی حلقوں کے ساتھ میپنگ دہلی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر اپلوڈ کر دی گئی ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ ایس آئی آر مہم سے آئندہ انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ میں زیادہ درستگی اور شفافیت کو یقینی بنانے کی امید ہے۔
الیکشن کمیشن نے عوام کو مطلع کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن نے ووٹر لسٹ کی پاکیزگی کو برقرار رکھنے کی اپنی آئینی ذمہ داری نبھانے اور پورے ملک میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کو کامیاب بنانے کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ تمام اسمبلی حلقوں میں بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کی تقرری کر دی گئی ہے۔ متعلقہ تمام افسران جیسے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر، الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر، اسسٹنٹ الیکٹورل رجسٹریشن آفیسر اور بوتھ لیول آفیسر کو ٹریننگ دی جا چکی ہے۔ عوام کی سہولت کے لیے سال 2002 میں ہوئے ایس آئی آر کی ووٹر لسٹ سی ای او دہلی کی ویب سائٹ پر دستیاب کرائی گئی ہے۔ ساتھ ہی موجودہ اسمبلی حلقوں کا سال 2002 کے اسمبلی حلقوں کے ساتھ میپنگ بھی کر دی گئی ہے جو سی ای او دہلی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ ایسے میں عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ سال 2002 کی ووٹر لسٹ دیکھ کر اس میں اپنے اور اپنے والدین کے نام کی تصدیق ضرور کریں۔
ایس آئی آر عمل کے دوران بی ایل او گھر گھر جا کر عوام سے ضروری دستاویزوں سمیت فارم پُر کرائیں گے۔ جن کا نام 2002 اور 2025 کی ووٹر لسٹ دونوں میں شامل ہیں، انہیں صرف فارم پُر کرنے کے ساتھ سال 2002 کی ووٹر لسٹ کی کاپی فراہم کرنی ہوگی۔ ان معاملوں میں جہاں موجودہ ووٹر کا نام سال 2002 کی ووٹر لسٹ میں نہیں ہے، لیکن اس کے والدین کا نام اس لسٹ میں ہے وہاں اس ووٹر کو اپنے ایک شناختی دستاویز کے ساتھ فارم اور اپنے والدین کی سال 2002 کی ووٹر لسٹ کی کاپی فراہم کرنی ہوگی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔