افروزل کی بچی سوتے سوتے چیخ رہی ہے، وزیر اعظم خاموش!

افروزل کی بیوی کا کہنا ہے ’’جب سے یہ خبر ملی ہم سو نہیں پائے، آنکھ بند بھی ہو جائیں تو ان کو مارنے کے مناظر دکھائی دینے لگے ہیں، ان کی چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ ایسے تو کوئی جانوروں کو بھی نہیں مارتا‘‘۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ساٹھ سالہ راجو شیخ جس کا 35 سالہ بیٹا راج سمند میں کام کرتا ہے وہ اتنا خوفزدہ ہے کہ اس نے اپنے بیٹے کو فورا واپس بلا لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے،

میں نے ویڈیو دیکھا ہے میں نہیں چاہتا کل کو میرے بیٹے کے ساتھ بھی ایسا ہو۔ اس لئے میں نے اسے فورا واپس بلا لیا ہے۔ گاؤں کے دوسرے لوگ بھی اپنے لوگوں کو واپس بلا رہے ہیں۔

افروزل کے پورے گاؤں میں یہ خوف کا ماحول ہے۔ خود افروزل کے گھر کا تو یہ حال ہے کہ اس کہ اس کی چھوٹی بیٹی حبیبہ نیند سے سوتے سوتے اٹھ جاتی ہے اور چیخنے لگتی ہے۔ افروزل کی بیوی گل بہار کا کہنا ہے،

ہمیں جب سے یہ خبر ملی ہے ہم سو نہیں پائے ہیں اور جب بھی آنکھ بند ہو جاتی ہے میری آنکھوں کے سامنے ان کو مارنے کی تصویر آ جاتی ہے اور مجھے ان کی مرنے سے پہلے کی چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ ایسے تو کوئی جانوروں کو بھی نہیں مارتا۔

جو حالت اور جذبات گل بہار کے گھر کے ہیں ویسی ہی صورتحال پورے سید پور گاؤں کی ہے اور بڑی تعداد میں راجستھان میں کام کر رہے مزدور گھر واپس آ رہے ہیں۔ ان کے گھر والے اتنے خوفزدہ ہیں کہ وہ فون کر کے اپنے عزیزوں کو واپس بلا رہے ہیں ’’ہمیں نہیں چاہئے ایسے پیسے جہاں جان محفوظ نہ ہو‘‘۔

ایسے دل دہلانے والے واقعہ پر افسوس کے اظہار کے بجائے وشو ہندو پریشد، راج سمند ،کے عہدے دار ہیمندرا کھتری کا کہنا ہے کہ، ’’اس کی جانچ کی جانی ضروری ہے کہ بنگال سے جومزدور آ رہے ہیں وہ غیر قانونی بنگلہ دیشی تو نہیں ہیں۔‘‘

کیا اگر وہ غیر قانونی بنگلہ دیشی ہیں تو ان کے ساتھ ایسا کرنا صحیح ہے؟ ہندو جاگرن منچ، راج سمند ،کے مکیش جین کا کہنا ہے کہ، ’’ایسا لگتا ہے کہ اس نے(شمبھو لال) جو کچھ کیا ہے وہ اپنی مرضی سے کیا ہےکیونکہ یہ سب کو معلوم ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے، کیرالہ میں ہندوؤں کو قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
تصویر: افروزل کے جنازہ کو تدفین کے لئے لے جاتے لوگ

ادھر راج سمند میں ایک وہاٹسایپ گروپ بنا ہوا ہے اور بی جے پی کے کئی اہم لوگ اس گرپ میں شامل ہیں۔ اس میں لکھا جا رہا ہے ’’لو جہادیوں ساودھان، شمبھو لال جاگ گیا ہے، جے شری رام‘‘۔ اسی گروپ میں آگے لکھا ہوا ہے کہ ’’شمبھو کا کیس سکھدیو لڑے گااور شمبھو کو نیائے دلائےگا، وکیل ہو تو آپ جیسا ۔ جے میواڑ، جے ماولی ، نشلک لڑیں گے وکیل سکھدیو اجول ماولیـ‘‘۔ جبکہ سکھ دیو نے اس طرح کی کسی بھی پوسٹ سے خود کو الگ کر لیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں معلوم کس نے لکھا ہے۔

شمبھو لال نے کیا کیا اس کے لئے صرف شمبھو لال ذمہ دار نہیں ہے اس کے لئے حکومت کے وہ قائد ذمہ دار ہیں جو اس وحشیا نہ واقعہ پر خاموش ہیں جو شمبھو لال جیسی سوچ کو بڑھنے دے رہے ہیں ۔ وزیر اعظم کو کوئی’ نیچ ذہنیت‘ کا مالک کہہ دے تو وہ اس کے خلاف چند منٹ میں اپنے رد عمل کا اظہار کر دیتے ہیں۔ ان کو اپنے خلاف ایک لفظ سننا برداشت نہیں لیکن ایک شخص کو کوئی زندہ جلا دے تو ان کے منہ سے مذمت کا ایک لفظ نہیں نکلتا۔ راجستھان کی وزیر اعلی وسندھرا راجے بھی خاموش رہتی ہیں اور یہ نہیں کہتی ہیں کہ مجرم کو سخت سے سخت دلائی جائے گی۔ اگر حکمرانوں کا ایسا ہی رویہ رہا تو ملک میں نہ جانے کتنے شمبھو لال پیدا ہوں گے اور ملک کو تباہ کر دیں گے۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Dec 2017, 11:43 AM