کلدیپ سنگھ سینگر کی ضمانت پر متاثرہ نے کہا، ’میرا دل کیا کہ میں وہیں خود کشی کر لوں مگر۔۔‘

اناؤ عصمت دری معاملے میں عدالت نے ملزم کو ضمانت دے دی ہے جس پر متاثرہ نے کہا کہ ان کے ساتھ ظلم ہوا ہےاور ایسے ماحول میں بیٹیاں کیسے محفوظ رہیں گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

متاثرہ نے دہلی ہائی کورٹ کی طرف سے 2017 کے اناؤ عصمت دری کیس میں کلدیپ سنگھ سینگر کو ضمانت دینے پر ردعمل ظاہر کیا۔ اس نے کہا، "جب میں نے فیصلہ سنا تو مجھے بہت دکھ ہوا، میں نے وہیں خودکشی کر نے کی بات سوچی، لیکن اپنے بچوں اور خاندان کے بارے میں سوچ کر میں ہمت نہیں کر سکی، ہمارے ساتھ ظلم ہوا ہے۔ پہلے میرے چچا کی ضمانت مسترد ہوئی، پھر وکیل اور گواہوں کا تحفظ ختم کر دیا گیا۔"

متاثرہ کا مزید کہنا تھا کہ 'اگر بحث کے دو یا تین دن بعد فیصلہ آتا تو ہمیں پتہ چل جاتا، تمام معاملات طے پا جانے کے بعد یہ فیصلہ تین ماہ بعد آیا کیونکہ انتخابات قریب آرہے ہیں، اس لیے اسے رہا کیا گیا تاکہ وہ اپنی اہلیہ کو میدان میں اتار کر الیکشن لڑ سکے۔' اگر عصمت دری کے ایسے ملزمان رہا ہو جائیں گے تو ملک کی بیٹیاں کیسے محفوظ رہیں گی۔ ہم کیسے محفوظ رہیں گے؟ ہمارے بچے اور خاندان کیسے محفوظ ہوں گے؟ ہر کوئی غیر محفوظ ہو جائے گا۔'


ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ صرف ہمارے ساتھ نہیں ہوا، ملک کی بہت سی بیٹیوں کو مار دیا گیا، کیا ہمارے وجود کا یہی مقصد ہے؟ عصمت دری کے ملزم کو عدالت نے ضمانت دی ہے، میرے ساتھ بہت غیر منصفانہ سلوک کیا گیا ہے۔ میری درخواست ہے کہ اس کی ضمانت منسوخ کی جائے تاکہ اسے جیل بھیجا جا سکے۔ مجھے سپریم کورٹ پر یقین ہے کہ وہ اس کی ضمانت مسترد کر دیں گے۔"

اناؤ عصمت دری متاثرہ نے سوال کیا، "میرے چچا نے کیا کیا ہے؟ وہ جیل میں ہے، اس نے کسی لڑکی سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی، نہ ہی اس نے ان میں سے کسی کے ساتھ عصمت دری کی ہے اور نہ ہی اس کے ساتھ کوئی غلط کام کیا ہے، پھر بھی اسے 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔" ہم سپریم کورٹ جائیں گے، اور ہمیں یقین ہے کہ اناؤ عصمت دری کیس کے ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کی ضمانت منسوخ ہو جائے گی۔


اس نے مزید کہا، "ہم سپریم کورٹ جائیں گے، اس کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ اس کی رہائی سے میرے بچوں، میرے وکیلوں اور میرے بہنوئی کو خطرہ ہے، انہوں نے میرے گھر پر غنڈے بھیجے، میرے گھر میں دو بار چوری کی گئی۔ ہم انصاف کی درخواست کر رہے ہیں، میں نو سال سے عدالت جا رہی ہوں، ہمارا نعرہ ہے: ہم اپنی بیٹیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور لڑیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔