کورونا کے قہر سے انتظامیہ متفکر، نوئیڈا میں 7 سے 9 جون تک دفعہ 163 نافذ، کل ہی ہے عیدالاضحیٰ

ایک کورونا متاثرہ کی موت اور کورونا کی بڑھتی رفتار کو دیکھتے ہوئے نوئیڈا ضلع میں بی این ایس کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے، جو کہ 7 جون سے 9 جون تک نافذ رہے گی۔

کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
کورونا وائرس، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں کورونا وائرس نے ایک بار پھر اپنی رفتار بڑھانی شروع کر دی ہے۔ ملک میں فعال معاملوں کی تعداد 5 ہزار کے پار چلی گئی ہے۔ راجدھانی دہلی میں بھی کورونا مریض لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔ دہلی سے ملحق اتر پردیش کے نوئیڈا میں کورونا وائرس نے لوگوں کی فکر کچھ زیادہ ہی بڑھا دی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں وہاں 32 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اس اضافہ کے بعد نوئیڈا میں فعال مریضوں کی تعداد بڑھ کر 190 ہو گئی ہے۔ ایک کورونا متاثر کی موت بھی واقع ہو گئی ہے، جس سے انتظامیہ بھی متفکر ہے۔

کورونا کے بڑھتے اثرات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ضلع میں بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعہ 163 نافذ کر دی گئی ہے۔ دی گئی جانکاری کے مطابق نوئیڈا میں 7 سے 9 جون تک دفعہ 163 نافذ رہے گا۔ اس دوران کسی طرح کا دھرنا و مظاہرہ نہیں ہو سکے گا، نہ ہی کسی طرح کا جلوس نکالا جا سکے گا۔ بغیر اجازت 5 یا اس سے زیادہ لوگوں کے ایک جگہ جمع ہونے پر بھی پابندی رہے گی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ کل یعنی 7 جون کو ہی ہندوستان بھر میں عیدالاضحیٰ کا تہوار منایا جائے گا۔ 7 سے 9 جون تک نوئیڈا میں دفعہ 163 نافذ رکھنے کا فیصلہ مسلمانوں کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے، کیونکہ مسلم طبقہ گروپ بنا کر تہوار منانے اپنے دوست و احباب کے گھر پر جاتا ہے۔


بہرحال، اس وقت ہندوستان میں کورونا کے فعال معاملوں کی تعداد 5 ہزار 364 ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے جمعہ کے روز یہ جانکاری دی ہے۔ کیرالہ سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے۔ اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور پھر دہلی کا نمبر آتا ہے۔ کورونا کے بڑھتے معاملوں کو دیکھتے ہوئے کچھ مقامات پر ماک ڈرل کی جا رہی ہے۔ سبھی ریاستوں کو آکسیجن، آئسولیشن بیڈ، ونٹیلیٹر اور ضروری دواؤں کی دستیابی طے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فکر اس وجہ سے بڑھ گئی ہے، کیونکہ کورونا مریضوں کی اموات بھی ہو رہی ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ہی 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ رواں سال جنوری سے اب تک کورونا کے تقریباً 55 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔