ہندو تنظیم نوح میں شوبھا یاترا نکالنے پربضد، انتظامیہ نے منظوری نہیں دی، کل اسکول کالج بند

قابل ذکر بات یہ ہے کہ 31 جولائی کو نوح ضلع میں وشو ہندو پریشد کے جلوس کے بعد تشدد پھوٹ پڑاتھا جس کے بعد یہ تشدد گروگرام تک پھیل گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد برجمنڈل شوبھایاترا نکالنے کی بات  دوبارہ ہو رہی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ہندو تنظیم کل یعنی  28 اگست کو یہ جلوس نکالے گی لیکن انتظامیہ کی طرف سے اس کی منظوری نہیں دی گئی۔ جلوس کو روکنے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق نوح کے ڈپٹی کمشنر دھیریندر کھڈگتا نے کہا کہ پولیس  نے برجمنڈل جلوس نکالنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ لیکن پھر بھی کچھ لوگ اس یاترا پر بضد ہیں۔ لیکن ہم نے علاقے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔


برجمنڈل شوبھایاترا سرو ہندو سماج کے بینر تلے منعقد کی جائے گی۔ اس دوران کئی سماجی اور مذہبی رہنما شریک ہوں گے۔ 52 پال کے صدر ارون زیلدار نے کہا کہ برجمنڈل مذہبی یاترا ایک تاریخی یاترا ہے، جو 31 جولائی کو ہونے والے تشدد کی وجہ سے ادھوری رہ گئی۔ لیکن اب 28 اگست کو یہ یاترا میوات کے سرو ہندو سماج کی طرف سے دوبارہ نکالی جائے گی۔ وشو ہندو پریشد نے اس یاترا کو منظم شکل دی تھی۔ وہ اب بھی ایک ذیلی تنظیم کے طور پر ہمارے ساتھ رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ جی 20 جیسے اہم پروگراموں اور میوات میں فسادیوں پر پولیس کارروائی کے پیش نظر ہم انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں اور جلوس میں شریک لوگوں کی تعداد پر غور کر سکتے ہیں۔


اس موقع پر وشو ہندو پریشد کے مرکزی جوائنٹ جنرل سکریٹری ڈاکٹر سریندر کمار جین نے کہا کہ اس بار میوات کے ہندو سماج نے عزم کے ساتھ یاترا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی وجہ سے وشو ہندو پریشد میوات سے باہر ہندو سماج کو مدعو نہ کرکے پوری ریاست کے لیے کا اعلان کر رہی ہے۔ اس دن ریاست کے ہر بلاک میں شیو مندر میں جل ابھیشیک کا پروگرام منعقد کیا جائے گا۔ اس پروگرام میں وہاں کی ہندو سوسائٹی حصہ لیں گی۔

بتا دیں کہ نوح انتظامیہ نے 25 سے 29 اگست تک انٹرنیٹ سروس اور بلک ایس ایم ایس پر پابندی لگا دی ہے تاکہ کسی بھی قسم کے تشدد اور ناخوشگوار واقعات سے بچا جا سکے۔ اس دوران صرف کالنگ سروس کام کرے گی۔


پولیس کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ بھی حرکت میں آگئی۔ نوح کے ڈپٹی کمشنر دھیریندر کھڈگتا نے بتایا کہ نوح میں اسکول، کالج اور بینک پیر کو یعنی آج  بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔

برج منڈل یاترا گزشتہ ماہ کی آخری تاریخ یعنی 31 جولائی کو ہریانہ کے میوات نوہ میں نکالی گئی تھی۔ اس یاترا  کے دوران تشدد بھڑک اٹھا ۔ کچھ ہی دیر میں یہ دونوں برادریوں کے درمیان تشدد میں بدل گیا۔ سینکڑوں کاروں کو آگ لگا دی گئی۔ سائبر پولیس اسٹیشن پر بھی حملہ کیا گیا۔ شرپسندوں نے پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا۔ نوح کے بعد سوہنا میں بھی پتھراؤ اور فائرنگ کی گئی۔ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔ اس کے بعد تشدد کی آگ نوح سے فرید آباد اورگروگرام تک پھیل گئی۔


نوح کے تشدد میں دو ہوم گارڈز سمیت چھ افراد مارے گئے تھے۔ اس کے بعد نوح، فرید آباد، پلول سمیت کئی مقامات پر انٹرنیٹ بند کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ نوح میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔