میرٹھ: عید الاضحی سے قبل سڑکوں پر نماز جمعہ پڑھنے اور مویشی بازار لگانے پر پابندی

پابندی کے بعد آج شہر کی اہم مسجدوں پر کثیر تعداد میں پولس تعینات رہی اور ہاپوڑ اڈے، لال کرتی اور چھیپی ٹینک کی مسجدوں کے باہر سڑک پر نماز جمعہ نہیں پڑھنے دی گئی۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

آس محمد کیف

میرٹھ: عید الاضحی سے عین قبل میرٹھ شہر میں سڑکوں پر نماز کی ادائیگی پر روک لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ سڑک پر لگنے والی جانوروں کی پینٹھ (بازار) پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پابندی نقل حمل کے متاثر ہونے کی وجہ سے لگائی گئی ہے۔

میرٹھ پولس کپتان کے اقدام کی شہر قاضی زین الساجدین نے حمایت کی ہے، تاہم انہوں نے یہ مشورہ دیا ہے کہ عید الفطر اور عید الاضحی کی نماز پر کسی طرح کی روک نہ لگائی جائے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق شہر قاضی کی تجویز کو انتظامیہ کی طرف سے منظور کر لیا گیا ہے۔ یوگی حکومت کے اس اقدام کے حوالہ سے مسلمانوں میں مخلوط تاثرات نظر آ رہے ہیں۔ حالانکہ، شہر قاضی نے خصوصی اپیل جاری کر کے کہا کہ مسلمان سڑکوں پر نماز جمعہ نہ پڑھیں اور انتظامیہ کا تعاون کریں۔


میرٹھ کے گولا کنواں کے رہائشی محمد انور کے مطابق ’’انتظامیہ کے اس قدم سے میرٹھ شہر میں آنے والے مسافروں، رشہ پولروں اور تاجروں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ دراصل جمعہ کے دن سڑک پر موجود مسجد میں نماز ادا کرنے میں انہیں آسانی ہوتی ہے اور جب نمازیوں کی تعداد بہت زیادہ ہو جاتی ہے تو مجبوراً صفیں باہر تک بچھانی پڑ جاتی ہیں۔‘‘

نماز کے لئے جگہ کم پڑ جانے کے بعد لوگوں کے دوسری ان مسجدوں کی طرف رُخ کیا جو محلوں اور گلیوں میں موجود ہیں۔ لیکن دوسروں مسجدوں کی طرف رُخ کرنے کے دوران کئی لوگ نماز جمعہ کے خطبہ اور جماعت میں شرکت نہیں کر سکے۔ واضح رہے کہ گلی اور محلوں کی مسجدوں پر پولس اہلکار کی زیادہ تعداد موجود نہیں تھی۔


قبل ازیں میرٹھ کے ایس ایس پی اجے ساہنی نے حکم جاری کیا کہ سڑکوں پر نماز کی پابندی کی اگر خلاف ورزی کی جائے تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ قبل ازیں میرٹھ پولس نے ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے 20 اونٹوں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ ایس ایس پی نے کہا ہے کہ ان اونٹوں کی عید الاضحیٰ پر قربانی دی جانے والی تھی اس لئے کارروائی کر کے انہیں اپنے قبصے میں لیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سڑک پر نماز پڑھنے کے خلاف ہندو تنظیمیں کافی وقت سے محاذ کھولے ہوئے ہیں۔ نماز کی مخالفت میں ریاست کے کئی شہروں میں سڑک پر ہنومان چالیسہ اور آرتی کی جا چکی ہے۔ ایسے حالات میں کوئی تنازعہ نہ ہو اس کے پیش نظر انتظامیہ اقدام لے رہی ہے۔ اس سے پہلے علی گڑھ میں بھی سڑکوں پر نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Aug 2019, 3:10 PM