’سوشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی نہیں کی، یہ قتل ہے‘، اہل خانہ کا دعویٰ

بہار کی راجدھانی پٹنہ میں سوشانت سنگھ راجپوت کی رہائش کے باہر ان کے ماما نے کہا کہ ہمیں نہیں لگتا کہ اس نے خودکشی کی ہے۔ پولس کو اس معاملے کی جانچ کرنی چاہیے۔ اس کی موت کے پیچھے کوئی سازش لگتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی میں اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کی خبر سے ان کا اہل خانہ صدمے میں ہے۔ اتوار کو خودکشی کے بعد پولس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ممبئی میں سوشانت سنگھ راجپوت کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹر آر این کپور میونسپل جنرل ہاسپیٹل میں کیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی ہے، حالانکہ پوسٹ مارٹم کی مکمل تفصیل آنی باقی ہے۔ خبروں کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں خودکشی کی بات سامنے آئی ہے۔ ڈاکٹروں نے ان کے وائٹل آرگنس کو مزید جانچ کے لیے جے جے اسپتال بھیجا ہے جہاں جسم میں کسی طرح کے ڈرگس یا زہر کی موجودگی کا پتہ لگایا جائے گا۔

ابھی اس بات سے پردہ اٹھنا باقی ہے کہ آخر سوشانت سنگھ نے خودکشی کیوں کی۔ اس درمیان ان کی موت کو لے کر الگ الگ دعوے کیے جا رہے ہیں۔ ان کا اہل خانہ یہ ماننے کو تیار نہیں ہے کہ سوشانت سنگھ نے خودکشی کی ہے۔ ان کا سیدھے طور پر کہنا ہے کہ سوشانت کا قتل کیا گیا ہے۔

بہار کی راجدھانی پٹنہ واقع سوشانت کی رہائش کے باہر ان کے ماما نے کہا کہ "ہمیں نہیں لگتا کہ اس نے خودکشی کی۔ پولس کو اس معاملے کی جانچ کرنی چاہیے۔ اس کی موت کے پیچھے کوئی سازش لگتی ہے۔ اس کا قتل کر دیا گیا ہے۔" میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشانت سنگھ راجپوت کے والد بھی اس بات پر یقین نہیں کر پا رہے ہیں کہ ان کے بیٹے نے دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ ان کے والد نے بھی پورے معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔ آج ممبئی میں ہی سوشانت سنگھ کی آخری رسوم ادا ہوگی۔ سوشانت سنگھ کا اہل خانہ پٹنہ سے ان کی آخری رسوم میں شامل ہونے کے لیے ممبئی پہنچے گا۔


دوسری طرف جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ پپو یادو نے بھی سوشانت سنگھ کی موت کے پیچھے کسی سازش کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ”سوشانت سنگھ راجپوت کا قتل کیا گیا ہے، وہ خودکشی نہیں کر سکتا۔“ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ”میں اس معاملہ کے سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرتا ہوں۔“


Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔