اتر پردیش میں بھی ’ایس آئی آر‘ سے متعلق سرگرمیاں شروع، قانون ساز کونسل کے انتخاب سے قبل تکمیل کا منصوبہ
یوپی کے چیف الیکٹورل افسر نے اپنے حکم میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے ذریعہ یوپی قانون ساز کونسل کے 5 گریجویٹ انتخابی حلقہ اور 6 ٹیچر انتخابی حلقہ سے منتخب اراکین کی مدت کار 6 دسمبر 2026 کو ختم ہو رہی ہے۔

الیکشن کمیشن بہار کے بعد اب اتر پردیش میں بھی ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی، یعنی ایس آئی آر کرانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ 11 سیٹوں پر گریجویٹ اور ٹیچر کے اراکین کے لیے انتخابات ہونے ہیں، جس سے قبل ایس آئی آر کا عمل مکمل کرنے کا منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ 30 ستمبر سے گریجویٹ-ٹیچر قانون ساز کونسل انتخابات سے قبل ووٹر لسٹ کی یہ خصوصی گہری نظرثانی شروع ہوگی۔
واضح رہے کہ گریجویٹ انتخابی حلقوں میں لکھنؤ، آگرہ، میرٹھ، الہ آباد-جھانسی شامل ہیں، جبکہ ٹیچر انتخابی حلقوں میں لکھنؤ، آگرہ، میرٹھ، بریلی-مرادآباد اور گورکھپور-فیض آباد شامل ہیں۔ اتر پردیش کے چیف الیکٹورل افسر کی طرف سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے مطابق اتر پردیش قانون ساز کونسل کے 5 گریجویٹ انتخابی حلقوں یعنی لکھنؤ، وارانسی، آگرہ، میرٹھ و الہ آباد-جھانسی اور 6 ٹیچر انتخابی حلقوں یعنی لکھنؤ، وارانسی، آگرہ، میرٹھ، بریلی-مرادآباد و گورکھپور-فیض آباد سے منتخب اراکین کی مدت 6 دسمبر 2026 کو ختم ہو رہی ہے۔ اہلیت کی تاریخ یکم نومبر 2025 کی بنیاد پر متعلقہ انتخابی حلقوں کی ووٹر لسٹس کا نیا (De-Novo) تجدیدی پروگرام جاری کیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کارروائی 30 ستمبر سے شروع ہوگی اور 30 دسمبر کو ووٹر لسٹ کی اشاعت ہوگی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گریجویٹ انتخابی حلقوں کی ووٹر لسٹ میں نام شامل کرانے کے لیے امیدوار کو لازمی طور پر اہلیت کی تاریخ یکم نومبر سے کم از کم 3 سال قبل ہندوستان کی کسی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ہونا چاہیے یا ایسی اہلیت رکھتا ہو جو ہندوستان کی کسی یونیورسٹی کے گریجویٹ کے مساوی ہو۔ اسی طرح ٹیچر انتخابی حلقوں کی ووٹر فہرست میں نام شامل کرانے کے لیے امیدوار کو اہلیت کی تاریخ یکم نومبر سے پہلے ریاست کے ایسے تعلیمی اداروں میں، جن کی سطح ثانوی اسکول سے کم نہ ہو، گزشتہ 6 برسوں میں کم از کم 3 برس تک تدریسی کام میں مصروف ہونا لازمی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔