تمل ناڈو میں ’بدعنوانی‘ کے خلاف کارروائی، سابق وزرا وجے بھاسکر اور وینومالی کے ٹھکانوں سمیت متعدد مقامات پر چھاپے

ویجیلنس اور انسداد بدعنوالی کے ڈائریکٹوریٹ کی جانب یہ کارروائی ویلز میڈیکل کالج اور اسپتال کو نیشنل میڈیکل کمیشن کے اصولوں کے خلاف سرٹیفکیٹ جاری کرنے سمیت کئی معاملوں میں بدعنوانی کے خلاف کی جا رہی ہے

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

چنئی: تمل ناڈو میں ڈائریکٹوریٹ آف ویجلنس اینڈ اینٹی کرپشن (ڈی وی اے سی) نے بدعنوانی کے معاملے میں سابق ریاستی وزرا سی وجے بھاسکر اور ایس پی وینومالی کے گھروں سمیت 35 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ سی وجے بھاسکر سے وابستہ 13 مقامات جبکہ وینومالی سے وابستہ 25 مقامات پر تلاشی لی گئی۔

ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن سابق وزیر سی وجے بھاسکر کے خلاف یہ کارروائی 2020 میں ایک میڈیکل کالج کو ضروری سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں بے ضابطگیوں کے سلسلے میں انجام دی ہے۔ یہ معاملہ نیشنل میڈیکل کمیشن کے قوانین کے خلاف 2020 میں ویلز میڈیکل کالج اور اسپتال کو ناگزیریت کے سرٹیفکیٹ کے اجرا میں بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔


ڈی وی اے سی کی 7 رکنی ٹیم نے ایلو پور میں سابق وزیر وجے بھاسکر کے گھر کی صبح ساڑھے 6 بجے تلاشی شروع کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ تلاشی کے وقت وجے بھاسکر گھر پر موجود نہیں تھے۔ اس کے علاوہ چنئی، سیلم، مدورائی، تھیانی اور تروولور میں بھی تلاشی لی گئی ہے۔ ڈی وی اے سی نے گزشتہ سال اکتوبر میں پڈوکوٹائی ضلع میں وجے بھاسکر کے مکانات اور ریاست کے دیگر مقامات پر ان کے اور ان کی اہلیہ کے خلاف غیر متناسب اثاثوں کا مقدمہ درج کرنے کے بعد بیک وقت تلاشی لی تھی۔

ڈائریکٹوریٹ آف ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن (ڈی وی اے سی) نے منگل کو کوئمبٹور میں سابق میونسپل ایڈمنسٹریشن منسٹر ایس پی ویلومانی کی رہائش گاہ اور دیگر مقامات کی تلاشی بھی لی کیونکہ ان کے قریبی ساتھیوں کو اسٹریٹ لائٹس کی خریداری کے لیے ٹینڈرز کی الاٹمنٹ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔ ایجنسی گزشتہ ایک سال میں تیسری بار ان کے احاطے کی تلاشی لے رہی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا کہ سابق وزیر نے 2015 سے 2018 تک دیہی علاقوں میں اسٹریٹ لائٹس کو ایل ای ڈی لائٹس سے تبدیل کرنے کے لیے ٹینڈرنگ میں اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔