کلاس روم گھوٹالہ معاملے میں عآپ رہنماؤں کی مشکلیں بڑھیں، منیش سسودیا اور ستیندر جین کو اے سی بی کا سمن

جین کو 6 اور سسودیا کو 9 جون کو اے سی بی دفتر میں حاضری دینی ہے۔ اے سی بی نے اپریل مہینے میں دونوں رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا۔ یہ معاملہ 12748 کلاس روم میں مبینہ بدعنوانی سے جڑا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>منیش سسودیا اور ستیندر جین، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

منیش سسودیا اور ستیندر جین، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی حکومت کے اسکولوں میں کلاس روم کی تعمیر میں مبینہ گھوٹالے کو لے کر بدعنوانی مخالف شاخ (اے سی بی) نے دہلی کے سابق وزراء اور عآپ رہنما منیش سسودیا اور ستیندر جین کو سمن جاری کیا ہے۔ ستیندر جین کو 6 جون کو جبکہ منیش سسودیا کو 9 جون کو اے سی بی کے دفتر میں طلب کیا گیا ہے۔ اے سی بی سرکاری اسکولوں میں 12748 کلاس رومس کی تعمیرمیں مبینہ 2 ہزار کروڑ روپے کے گھوٹالے کے سلسلے میں دونوں رہنماؤں سے پوچھ تاچھ کرے گی۔

اے سی بی نے اپریل مہینے میں عآپ کے دونوں رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا تھا۔ یہ ایف آئی آر 12748 کلاس روم یا سیمی پرماننٹ اسٹرکچر بنانے میں مبینہ بدعنوانی سے جڑا ہے۔ فرد جرم کے مطابق ان کلاس رومس کی تعمیر میں گھٹیا کوالیٹی کی اشیاء کا استعمال کیا گیا لیکن اس کا پیسہ بہتر آر سی سسی تعمیر کی تکنیک کی شرح سے وصول کیا گیا۔ ایجنسی کا الزام ہے کہ اس معاملے میں بڑے پیمانے پر مالی گڑبڑی کی گئی ہے۔


اے سی بی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کلاس روم کی تعمیر میں جن 34 ٹھیکہ داروں کو تعمیر کا ٹھیکہ دیا گیا تھا، ان میں سے زیادہ تر عام آدمی پارٹی سے جڑے ہوئے لوگ شامل تھے۔ الزام ہے کہ اِنہیں لوگوں سے ملی بھگت کرکے غیر معیاری کلاس روم کی تعمیر کراکر مالی گڑبڑی کی گئی۔ اس میں بچوں کے تحفظ کو بھی داؤ پر لگایا گیا۔

 واضح رہے کہ منیش سسودیا کے پاس عآپ حکومت میں مالیات اور تعلیم کے محکمے تھے وہیں ستیندر جین کو صحت، صنعت، بجلی، داخلہ، شہری ترقیات اور پی ڈبلیو ڈی جیسے محکموں کی ذمہ داری ملی ہوئی تھی۔ اس پورے معاملے پر عام آدمی پارٹی نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے بی جے پی کی سیاسی سازش قرار دیا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی اداروں کا غلط استعمال عآپ رہنماؤں پر حملہ کرنے کے لیے کر رہی ہے۔


اس سے پہلے منیش سسودیا کو دہلی آبکاری پالیسی معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ستیندر جین کی منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتاری ہوئی تھی۔ فی الحال دونوں باہر ہیں لیکن اے سی بی کے سمن سے  ایک بار پھر عآپ کے دونوں بڑے رہنماؤں کی مشکلیں بڑھتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔