جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر کی شرکت کے خلاف اے بی وی پی کا احتجاج، گجرات کی یونیورسٹی نے سیمینار کیا منسوخ

گجرات کی ایک یونیورسٹی نے ’تنوع کا احترام‘ کے موضوع سے متعلق ایک سیمینار کو منسوخ کر دیا، کیونکہ ’اے بی وی پی‘ کو اس سیمینار میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک پروفیسر کی شرکت پر اعتراض تھا

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

گاندھی نگر: گجرات کی ایک یونیورسٹی نے ’تنوع کا احترام‘ کے موضوع سے متعلق ایک سیمینار کو منسوخ کر دیا، کیونکہ ’اے بی وی پی‘ کو اس سیمینار میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک پروفیسر کی شرکت پر اعتراض تھا اور آر ایس ایس اور بی جے پی سے وابستہ یہ طلبہ تنظیم سراپا احتجاج بنی ہوئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق مہاراجہ سیا جی راؤ یونیورسٹی آف بڑودہ (ایم ایس یو) میں ’مشترکہ سماجی عمل کے ذریعے تنوع کا احترام‘ کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا جانا تھا۔ اس سیمینار میں شرکت کے لئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر زبیر مینائی کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ زبیر مینائی کی شرکت کے خلاف اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے ارکان نے سخت اعتراض ظاہر کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ طلبہ تنظیم اے بی وی پی کے ایک رہنما نے دعویٰ کیا کہ پروفیسر زبیر مینائی ایک کمیونسٹ ہیں اور بھارت مخالف تبصرے کرنے کے لیے مشہور ہیں۔

اطلاعات کے مطابق ایم ایس یو کی فیکلٹی آف سوشل ورک نے بدھ کی سہ پہر اپنے کیمپس میں سیمینار کا انعقاد کیا تھا۔ مدعو مقررین میں سے ایک جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی، نئی دہلی کے شعبہ سماجی امور کے پروفیسر مینائی تھے لیکن تقریب شروع ہوتے ہی اے بی وی پی کے اراکین موقع پر پہنچ گئے اور 'بھارت ماتا کی جئے' کا نعرہ لگانا شروع کر دیا، جس سے منتظمین کو تقریب منسوخ کرنا پڑی۔


وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں اے بی وی پی کے ارکان کو فیکلٹی آف سوشل ورک کی ڈین ڈاکٹر بھاونا مہتا سے الجھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اے بی وی پی ممبران میں سے ایک نے پوچھا کہ انہوں نے مینائی کو کیوں مدعو کیا جو ہندوستان مخالف تبصرے کرنے کے لیے مشہور ہیں، مہتا نے کہا کہ انہیں ایک ماہر تعلیم کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ اس کے بعد اے بی وی پی کے ارکان نے مہتا سے کہا کہ وہ مستقبل میں ایسے لوگوں کو مدعو نہ کریں۔

اے بی وی پی کے ایم ایس یو یونٹ کے صدر دھرو پاریکھ نے کہا ’’مینائی ایک کمیونسٹ ہیں اور ہندوستان مخالف تبصرے کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے (آر ایس ایس کے آنجہانی نظریاتی) نانا جی دیش مکھ کے خلاف بھی تبصرے کیے تھے۔ گجرات میں فیکلٹی کو اس موضوع پر بات کرنے کے لیے کوئی قابل ماہر تعلیم کیوں نہیں ملا، جو انہیں مدعو کرنا پڑا! اے بی وی پی ایسے لوگوں کو کبھی برداشت نہیں کرے گی جو ہندوستان مخالف ذہنیت رکھتے ہیں!‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔