ابھینندن کو اپنی بہادر والدہ سے وراثت میں ملا ہے حوصلہ و ہمت

ملک کی اکثریت اس حقیقت سے واقف نہیں ہے کہ ابھینندن کی والدہ بہت بہادر اورحوصلہ والی خاتون ہیں اور ابھینندن میں جو ہمت اور حوصلہ ہے وہ ان کو ان کی والدہ سے ملا ہے۔

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں قید کے دوران سوشل میڈیا پر ونگ کمانڈر ابھینندن کی جو تصاویر سامنے آئ ہیں ان سے محسوس ہوا کہ ابھینندن ایک بہادر اور حوصلہ رکھنے والے افسر ہیں۔ ونگ کمانڈر کے اہل خانہ کو قریب سے جاننے والے ریٹائرڈ فوجی افسر کا کہنا ہے کہ ابھینندن میں جو ہمت اور حوصلہ نظر آتا ہے وہ ان کو اپنی والدہ سے وراثت میں ملا ہے ۔

ونگ کمانڈر ابھینندن کے خاندان کے قریبی ریٹائرڈ گروپ کیپٹن ترون کے سنگھانے ایک نیوز چینل کو بتایا کہ پاکستان سے جو ابھینندن کی تصویریں سامنے آئی ہیں ان میں وہ پر سکون اور مضبوط دکھ رہے ہیں اور یہ ان کو ان کی والدہ ڈاکٹر شوبھا ورتھمان سے ملا ہے ۔ ڈاکٹر شوبھا دنیا کے کئی جنگی علاقوں میں طبی خدمات انجام دے چکی ہیں۔ سنگھا نے بتایا کہ شوبھا مظبوط شخصیت کی مالک ہیں۔ جنگوں سے جوجھ رہے مشکل حالات والے علاقوں میں جا کر وہ انسانیت کی خدمت کر چکی ہیں۔ انہوں نے مشکل حالات میں انسانوں کی خدمات کا کام کیا ہے۔

جس وقت ابھینندن پاکستان کی قید میں تھے اس وقت سنگھانے شوبھا کو ہمت رکھنے کا ایک پیغام بذریعہ ای میل بھیجا تھا اور ایسے حالات میں ان کو جواب کی کوئی امید نہیں تھی لیکن شوبھا نے پندرہ منٹ کے اندر اندر اس کا جواب دیا۔ یہ ہے ان کا مضبوط کردار کہ ایسے وقت میں بھی انہوں نے خود کو ذہنی طور پر پوری طرح ٹھیک رکھا۔ شوبھا کی ایک کزن سی کدنادھن کا کہنا ہے کہ ’’شوبھا بچپن سے ہی بہت بولڈ تھیں اور وہ کیا ان کے شوہر بھی بہت بولڈ ہیں لیکن پھر بھی شوبھا زیادہ بولڈ ہیں اور شائد یہی وجہ ہے ابھینندن میں وہ ہمت اور ہوصلہ ہے جس کا اس نے دشمن کی قید میں مظاہرہ کیا ‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ شوبھا نے بچپن سے ہی مشکل حالات کا سامنا کیا ہے اور بچپن میں ہی انہوں نے اپنے والدین کو کھو دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔