نوبل انعام یافتہ ابھیجیت کی مودی سے ملاقات، ’میں پہلے سے زیادہ چوکنا ہوں!‘

نوبل انعام یافتہ ابھیجیت بنرجی نے ہندوستانی معیشت کے متعلق اپنے تبصرہ پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ان سوالوں کے سلسلے میں وزیر اعظم مودی نے انہیں پہلے سے ہی چوکنا کردیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات ابھیجیت بنرجی نے ہندوستانی معیشت کے متعلق اپنے تبصرہ پر میڈیا کے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا کہ ان سوالوں کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے انہیں پہلے سے ہی چوکنا کردیا ہے۔

اس سال کا نوبل انعام جیتنے والے بنرجی نے منگل کے روز وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی تھی۔ مودی سے ملاقات کے بعد بنرجی نے میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات اچھے اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ انہوں نے کہا ”مودی سے میری ملاقات نہایت خوشگوار اوراچھے ماحول میں ہوئی۔ ملاقات کے آغاز میں ہی مودی نے مزاحاً کہا کہ میڈیا مجھے (بنرجی کو) مودی مخالف بیانات کے لئے اکسائے گا۔“


مودی سے ملاقات کے بعد جب ایک نامہ نگار نے بنرجی سے ملک کی موجودہ اقتصادی صورت حال کے بارے میں ان کی رائے معلوم کی تو بنرجی نے اشارو ں اشاروں میں کہا کہ انہیں سب سمجھ آ رہا ہے کہ میڈیا ان سے کیا کہلوانا چاہتا ہے۔ بنرجی نے میڈیا سے کہا کہ مودی ٹیلی ویزن دیکھتے ہیں اور ان کی ہر طرف نگاہ رہتی ہے۔ ان کی نظر میڈیا والوں پر بھی ہے۔ انہوں نے کہا ’’مودی کو پتہ ہے کہ میڈیا کیا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔“

خیال رہے کہ نوبل انعام یافتہ بنرجی نے ہندوستانی معیشت کے سلسلے میں سخت تبصرہ کیا تھا جس پر کافی ہنگامہ بھی ہوا۔ انہوں نے بینکنگ سیکٹر کے بحران کو انتہائی سنگین اور خوفناک بتاتے ہوئے کہا تھا”بہت سنگین اور خوفناک صورت حال ہے۔اس پر ہمارا فکر مند ہونا لازمی ہے او رہمیں کچھ اہم اور فوری تبدیلی کی انتہائی ضرورت ہے۔“


وزیر اعظم سے بات چیت کے بارے میں بنرجی نے کہا کہ مودی نے بتایا کہ بیوروکریسی کو زیادہ جواب دہ بنانے کے لئے اس میں کیسے سدھار کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کو ایک غیر معمولی تجربہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”شکریہ پی ایم‘ یہ ایک غیر معمولی تجربہ تھا۔“

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Oct 2019, 5:55 PM