عمر رسیدہ عبدالصمد کا اغوا کر شرپسندوں نے کی پٹائی، داڑھی بھی کاٹی، دیکھیں ویڈیو

اتر پردیش کے بلند شہر باشندہ عبدالصمد سیفی کو ہندوتوا بریگیڈ سے جڑے کچھ شر پسند عناصر نے اغوا کیا اور پھر بے رحمی کے ساتھ ان کی پٹائی کی۔ بدمعاشوں نے باریش عبدالصمد کی داڑھی بھی کاٹ ڈالی۔

تصویر ویڈیو گریب
تصویر ویڈیو گریب
user

تنویر

اتر پردیش میں اقلیتی طبقہ خصوصاً مسلمانوں کے خلاف شرپسند عناصر کے ذریعہ ظلم و بربریت کی انتہا کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ یوگی حکومت میں مسلمانوں کی موب لنچنگ اور ہندوتوا طاقتوں کے ذریعہ لوگوں سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ جبراً لگوائے جانے کا معاملہ لگاتار سامنے آ رہا ہے اور تازہ معاملہ ضلع غازی آباد واقع لونی تھانہ علاقہ کا ہے جہاں ایک عمر رسیدہ مسلم شخص کے ساتھ انتہائی برا سلوک کیا گیا۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق بلند شہر باشندہ عبدالصمد سیفی کو کچھ شر پسند عناصر نے اغوا کیا اور پھر بے رحمی کے ساتھ ان کی پٹائی کی۔ بدمعاشوں نے باریش عبدالصمد کی داڑھی بھی کاٹ ڈالی اور جب وہ اس مشکل ماحول میں اللہ کو یاد کرتے ہوئے کلمے پڑھ رہے تھے تو ان سے ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے کہا گیا۔ اس پورے واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ نوجوان لڑکے لاٹھی ڈنڈوں سے بزرگ کی پٹائی کر رہے ہیں اور چاقو سے ان کی داڑھی بھی کاٹ رہے ہیں۔


بتایا جاتا ہے کہ وائرل ویڈیو گزشتہ 5 جون کا ہے جسے آج سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں کلیدی ملزم پرویش گجر کو گرفتار بھی کرلیا ہے، جبکہ دیگر ملزمین کی تلاش جاری ہے۔ پولیس حراست میں موجود پرویش گجر نے ابھی تک اس واقعہ کے تعلق سے اپنا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

مصدقہ ذرائع سے موصول اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ گزشتہ 5جون کا ہے جب کچھ شرپسند عناصر نے عبد الصمد کو اس وقت اغوا کرلیا جب وہ عبادت کے لئے مسجد جارہے تھے۔ملزمین عبد الصمد کو بذریعہ آٹو سے کسی نامعلوم جگہ پر لے گئے جہاں پر انہوں نے مبینہ طور سے ’جئے شری رام‘ اور ’وندے ماترم‘ کا نعرہ ان سے زبردستی لگوایا اور لاٹھی ڈنڈے سے پٹائی کی۔


اس پورے معاملے میں عبدالصمد سیفی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ’’میں اپنی منزل کی جانب جا رہا تھا کہ ایک آٹو نے مجھے لفٹ دیا۔ جب میں آٹو میں سوار تو اس کے بعد مزید دو افراد سوار ہوئے۔پھر انھوں نے مجھے ایک کمرے میں لے جا کر بند کر دیا اور میرے ساتھ مارپیٹ کی۔انہوں نے مجھے جئے شری رام، وندے ماترم کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔انہوں نے میرا موبائل چھین لیا اور چاقو سے میری داڑھی کاٹ دی۔‘‘

عبد الصمد نے دعوی کیا کہ ان پر حملہ آور شرپسند عناصر نے انہیں ایک ویڈیو بھی دکھائی جس میں وہ کسی دوسرے مسلم پر مبینہ طور سے حملہ آور ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آور شرپسند عناصر نےدعوی کیا کہ اس سے پہلے وہ کئی مسلموں کا قتل کرچکے ہیں۔ بہر حال، پولیس نے اس پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پرویش اس پورے معاملے کا کلیدی ملزم ہے۔ پولیس دیگر ملزمین کو سرگرمی سےتلاش کررہی ہے۔لونی کے سینئر پولیس افسر اتل کمار سونکر نے بتایا کہ ’’وائرل ویڈیو کے ضمن میں متاثرہ کی تحریر پر پہلے ہی لونی تھانے میں مقدمہ درج ہے۔کلیدی ملزم اس وقت جیل میں ہے۔دیگر ملزمین کی گرفتار کے لئے آگے کی کاروائی کی جائے گی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Jun 2021, 8:11 PM