بی جے پی کے لئے راحت، عآپ گجرات میں 150 نشستوں پر لڑے گی

عام آدمی پارٹی کی طرف سے یہ اعلان کئے جانے کے بعد بی جے پی مخالف خیمہ سے یہ آوازیں آنے لگی ہیں کہ عام آدمی پارٹی بی جے پی کی مدد اور حزب اختلاف کو ہرانے کے لئے گجرات میں چناؤ لڑ رہی ہے۔

تصوریر سوشل میڈیا
تصوریر سوشل میڈیا
user

سید خرم رضا

نئی دہلی :عام آدمی پارٹی گجرات اسمبلی انتخابات میں 182میں سے 150 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ پارٹی رہنما گوپال رائے نے اس کی اطلاع دیتے ہوئے یہ تونہیں بتایا کہ گجرات میں ان کا چہرا کون ہوگا لیکن انہوں نے یہ بتایا کہ پارٹی کتنی نشستوں پر چناؤ لڑے گی۔ چند روز پہلے گوپال رائے کا بیان آیا تھا کہ گجرات میں ان کی پارٹی صرف ان نشستوں پر چناؤ لڑے گی جہاں وہ مضبوط ہو گی اور باقی نشستوں پر وہ اس پارٹی کی حمایت کرے گی جو بی جے پی کو ہرا سکے۔ ان کے اس بیان کے بعد بی جے پی مخالف قووتوں کو تقویت ملی تھی، لیکن جب گوپال رائے نے یہ اعلان کیا تو اس سےبی جے پی مخالف خیمہ سے یہ آوازیں آنے لگی ہیں کہ عام آدمی پارٹی بی جے پی کی مدد اور حزب اختلاف کو ہرانے کے لئے گجرات میں چناؤ لڑ رہی ہے۔

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اجے ماکن کا کہنا ہے کہ ’’اویسی کی ایم آئی ایم کی طرح عام آدمی پارٹی صرف ان ریاستوں میں چناؤ لڑتی ہے جہاں اس کے لڑنے سے بی جے پی کو فائدہ ہو سکے۔ سال 2013کے بعد سے انہوں نے صرف ان ریاستوں میں چناؤ لڑنے کا فیصلہ لیا جہاں پر بی جے پی اقتدار میں ہے تاکہ بی جے پی مخالف ووٹ تقسیم ہو جائیں اور بی جے پی کو فائدہ ہو سکے۔ اس سال وہ پنجاب اور گوا میں چناؤ لڑے جہاں پر بی جے پی یا اتحادیوں کی حکومت تھی، انہوں نے اترپردیش ، اترا کھنڈ اور منی پور میں چناؤ نہیں لڑا اورنہ ہی 2014میں کیجریوال نےہریانہ سے چناؤ نہیں لڑاجہاں کے وہ خود رہنے والے ہیں اور وہاں عام آدمی پارٹی کے حامیوں کی تعداد خاصی تھی ۔ اس سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے کہ وہ صرف ان ریاستوں میں ہی چناؤ میں حصہ لیتے ہیں جہاں بی جے پی مخالف ووٹ کو تقسیم کرنا ہو‘‘۔

ماکن نے مزید کہا کہ ’’ عام آدمی پارٹی نے گوا میں وزیر اعلی کا امیدوار عیسائی مذہب کا کھڑا کیا اور پنجاب میں اعلان کیا کہ ان کا نائب وزیر اعلی دلت طبقے سے ہوگا اور انہو ں نے ایسا اس لئے کیا کیونکہ روایتی طور پر دلت اور عیسائی کانگریس کے حق میں ووٹ دیتے آئے ہیں ‘‘۔ گوا کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گوا اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 32.5 فیصد ،کانگریس کو 28.4فیصد اور عام آدمی پارٹی کو 6.3فیصد ووٹ ملے جو اپنے آپ میں اس بات کا ثبوت ہے کہ عام آدمی پارٹی کس کی مدد کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑے ہی وقت کی بات ہے جب سب کو اس بات کا احساس ہو جائے گا کہ کس طرح نتیش کمار، اویسی، اننا ہزارے، بابا رام دیو ، کرن بیدی وغیرہ کے ہمراہ کیجریوال آر ایس ایس کے لئے کام کر رہے تھے ۔

کانگریس کے لئے گوپال رائے کا بیان کتنا ہی پریشان کرنے والا کیوں نہ ہو لیکن اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ یہ خبر گجرات میں پریشان بی جے پی کے لئے ایک راحت کی سانس ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Oct 2017, 11:01 AM