مرکزی قیادت کو خوش کرنے کے لیے گورنر آئین کی خلاف ورزی نہ کریں: عام آدمی پارٹی

گورنر ایوان سے منظور شدہ بل کو یا تو اپنی منظوری دے سکتے ہیں یا انہیں اسمبلی اسپیکر کو واپس بھیج سکتے ہيں یا صدر جمہوریہ کی منظوری کے لیے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

عام آدمی پارٹی (عآپ) نے پنجاب حکومت اور گورنر کے تنازعہ میں سپریم کورٹ کی طرف سے پنجاب کے گورنر کو پھٹکار لگائے جانے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ملک کے آئین اور جمہوریت کو مضبوط بنانے والا ہے۔

چنڈی گڑھ کے پارٹی ہیڈکوارٹر میں جمعہ کے روز میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، عام آدمی پارٹی پنجاب کے ترجمان مالویندر سنگھ کانگ نے کہا کہ پنجاب کے تین کروڑ لوگوں نے ریاست کے کام کاج سے متعلق فیصلے کرنے کے لیے وزیر اعلی بھگونت مان کی قیادت والی عآپ حکومت کو منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین عوام کے منتخب کردہ لوگوں کو فیصلے کرنے کا حق دیتا ہے۔ گورنر کے پاس اس معاملے میں بہت محدود اختیارات ہیں۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ گورنر کی جانب سے اسمبلی کے خصوصی اجلاس کو غیر قانونی کہنے اور اسمبلی سے پاس ہونے والے بل کو طویل عرصے تک روکے رکھنے سے پنجاب کو بہت نقصان ہوا ہے۔ یہ طریقہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں ہے۔

مسٹر کانگ نے کہا کہ آئین کے مطابق گورنر ایوان سے منظور شدہ بل کو یا تو اپنی منظوری دے سکتے ہیں یا انہیں اسمبلی اسپیکر کو واپس بھیج سکتے ہيں یا صدر جمہوریہ کی منظوری کے لیے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ بل کے معاملے میں گورنر کے پاس اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ کانگ نے گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی مرکزی قیادت کو خوش کرنے کے لیے آئین سے ہٹ کر کوئی کام نہ کریں۔ جمہوری نظام کو بچائیں اور آئین کی پاسداری کریں۔


انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں گورنر پنجاب کی حمایت کرنے پر پنجاب کے عوام سے معافی مانگیں، جنہوں نے گورنر کے غیر آئینی فیصلے کی تائید کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔