مجیٹھیا کی عدالت میں پیشی سے قبل اکالی رہنماؤں پر مان حکومت کا شکنجہ، سابق وزیر سکندر سنگھ  ملوکا نظربند

سابق وزیر وکرم سنگھ مجیٹھیا کو آج عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے اکالی رہنماؤں کے ذریعہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے بچنے کے لیے پہلے سے ہی سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سکھویر سنگھ بادل کےساتھ سکندر ملوکا (فائل)، تصویر ’انسٹا گرام‘</p></div>

سکھویر سنگھ بادل کےساتھ سکندر ملوکا (فائل)، تصویر ’انسٹا گرام‘

user

قومی آواز بیورو

 شیرومنی اکالی دل کے سینئر رہنما اور سابق وزیر وکرم سنگھ مجیٹھیا کی آج ویجی لنس ریمانڈ کی میعاد پوری ہونے پر انہیں چنڈی گڑھ کی عدالت میں پیش کیا جانا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے اکالی رہنماؤں کے ذریعہ ممکنہ احتجاجی مظاہروں سے بچنے کے لیے پہلے سے ہی سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔

اسی سلسلے میں رام پورہ پھول اسمبلی حلقہ سے اکادلی دل کے رہنما اور سابق پنچایت وزیر سردار سکندر سنگھ ملوکا کو آج صبح ہی پولیس نے ان کے گاؤں ملوکا واقع رہائش میں نظر بند کر دیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق پولیس کی نصف درجن سے زیادہ گاڑیاں گاؤں پہنچیں اور ملکوکا کو چنڈی گڑھ جانے سے روک دیا گیا۔


اس کارروائی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سکندر سنگھ ملکوکا نے اسے جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا، ’’یہ حکومت کی کھلی تاناشاہی ہے اور نادرشاہی فکر کا نتیجہ ہے۔ ہمیں ہمارا جمہوری حق بھی نہیں دیا جا رہا ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ مجیٹھیا کی پچھلی پیشی کے دوران بھی اکالی دل کے سربراہ سکھویر سنگھ بادل سمیت کئی سینئر رہنماؤں کو یا تو حراست میں لے لیا گیا تھا یا پھر نظر بند کر دیا گیا تھا۔


پولیس کو خدشہ ہے کہ ملوکا، جو اپنے حلقے میں اچھی خاصی عوامی حمایت رکھتے ہیں، بڑی تعداد میں حامیوں کو لے کر چنڈی گڑھ کی طرف کوچ کر سکتے ہیں۔ اسی خطرے کو دیکھتے ہوئے پولیس نے پہلے ہی انہیں نظر بند کر دیا۔

اسی طرح اکالی دل ورکنگ کمیٹی کے رکن ونرجیت گولڈی کو چنڈی گڑھ جانے سے پولیس نے روک دیا ہے۔ گولڈی بھی اپنے حامیوں کے ساتھ مجیٹھیا کی پیشی کے دوران احتجاج درج کرانے کے لیے چنڈی گڑھ جا رہے تھے۔ پولیس نے انہیں سُنام میں گھر پر نظر بند کیا ہے۔ اس پر گولڈی نے کہا کہ پنجاب حکومت جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔