چاندنی چوک اور صدر بازار کو شفٹ کرنے کی تیاری پر ہنگامہ، عآپ کا بی جے پی پر ’سازش‘ کا الزام

عام آدمی پارٹی نے چاندنی چوک اور صدر بازار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کی تجویز کو بی جے پی کی سازش قرار دے کر مخالفت کی ہے۔ سوربھ بھاردواج نے کہا، یہ منصوبہ 2022 سے جاری ہے

<div class="paragraphs"><p>سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس</p></div>

سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کی مشہور و تاریخی مارکیٹوں چاندنی چوک اور صدر بازار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے اعلان پر سیاسی طوفان برپا ہو گیا ہے۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) نے اس منصوبے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ’سازش‘ قرار دیتے ہوئے سخت مخالفت کا اعلان کیا ہے۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما سوربھ بھاردواج نے منگل کو پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی کی زیر سرپرستی چلنے والی تجارتی تنظیم سی اے آئی ٹی کے ذریعے دہلی کے تاجروں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ سازش 2022 سے شروع ہو چکی تھی۔ بی جے پی کے لیڈر کلدیپ چہل نے اس وقت کے ہریانہ کے وزیراعلیٰ سے ہریانہ بھون میں ملاقات کی اور کہا کہ دہلی کی مارکیٹ کو ہریانہ منتقل کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت تاجروں کو لالچ بھی دیا گیا، مگر وہ اپنی جگہ چھوڑنے کو تیار نہیں تھے۔‘‘


سوربھ نے دعویٰ کیا کہ 2 مئی کو پرگتی میدان میں ایک بڑا پروگرام منعقد ہوا جس میں سی اے آئی ٹی کے صدر اور چاندنی چوک سے بی جے پی کے رکنِ پارلیمان پروین کھنڈیلوال، دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا، دیگر وزراء اور متعدد تاجر شریک ہوئے۔ اسی پروگرام کے دوران دہلی کی وزیر اعلیٰ نے چاندنی چوک اور صدر بازار کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا اعلان کیا۔

عآپ لیڈر نے کہا، ’’بی جے پی کے لوگ کہتے ہیں کہ یہ مارکیٹیں تنگ ہیں، یہاں سانس لینے کے لیے بھی شام کا انتظار کرنا پڑتا ہے، اس لیے ہم انہیں دوسری جگہ منتقل کریں گے۔ مگر انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کہاں لے کر جائیں گے۔ ان کے بیان کے بعد دہلی کے تاجروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔‘‘

سوربھ نے مزید کہا، "یہ بازار دہلی کی تاریخ اور ثقافت کا حصہ ہیں۔ لوگ نسل در نسل یہاں تجارت کرتے آ رہے ہیں، ان کا ان بازاروں سے جذباتی لگاؤ ہے۔ آپ ان بازاروں کی از سر نو ترقی کریں گے، مگر ان کو دوسری جگہ مت لے کر جائیں۔ ہماری حکومت نے چاندنی چوک کو پہلے ہی ری ڈیولپ کر کے دکھایا ہے۔ ہم نے سو کروڑ روپے بھی مختص کیے لیکن بی جے پی کے افسروں نے جان بوجھ کر کام روکے۔"


عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ وہ دہلی کے تاجروں کو دہلی سے نکال کر ہریانہ یا کسی اور ریاست میں لے جانا چاہتی ہے، تاکہ یہاں کی زمینوں پر قبضہ کیا جا سکے یا دیگر منصوبے نافذ کیے جا سکیں۔

سوربھ بھاردواج نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ دہلی کی عوام اور تاجروں کے مسائل سے نابلد ہیں۔ ہم آپ کو زبردستی نہیں کرنے دیں گے۔ بیان واپس لیجیے، اسکیم واپس لیجیے، ہم آپ کے خلاف میدان میں کھڑے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔