عآپ کا ہنگامی اجلاس طلب، کئی پارٹیاں حمایت میں

عام آدمی پارٹی کے حق میں کئی سیاسی جماعتوں نے آواز اٹھا کر الیکشن کمیشن کے فیصلہ کی مذمت کی ہے۔ ادھر کجریوال نے فیصلہ کے خلاف پارٹی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: منفعت بخش عہدہ معاملہ میں عام آدمی پارٹی کے 20 ممبران اسمبلی کو الیکشن کمیشن کی طرف سے نااہل قرار دئے جانے کی سفارش پر کئی سیاسی جماعتوں نے عآپ کی حمایت کی ہے۔ پہلے ترنمول کانگریس پھر سی پی آئی ایم اور اس کے بعد شرد یادو نے عآپ کی حمایت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

ادھر ممبران اسمبلی کے خلاف فیصلے سے ناخوش عام آدمی پارٹی بھی الیکشن کمیشن کے خلاف متحرک ہو گئی ہے۔ پارٹی کے ترجمان جہاں کمیشن پر سوال اٹھا رہے ہیں وہیں پارٹی کے کنوینر اروند کجریوال نے اس تعلق سے میٹنگ طلب کر لی ہے جس میں آگے کی حکمت عملی پر غوروخوض کیا جانا ہے۔

قبل ازیں عام آدمی پارٹی نے دہلی اور لکھنؤ میں پریس کانفرنس کر کے الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر الزامات عائد کئے ہیں۔ لکھنؤ میں سنجے سنگھ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ کیا ہے وہ غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی ایجنڈے کے تحت کام کررہا ہے۔

دہلی میں گوپال رائے نے پریس کانفرنس کی اور مودی حکومت کو نشانہ پر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنا اندھیر تو انگریزی راج میں بھی نہیں ہوا تھا۔ گوپال رائے نے کہا کہ ’’انگریزوں نے بھی بھگت سنگھ، راج گورو اور سکھ دیو کو پھانسی کی سزا سنائی تھی لیکن اس وقت کم از کم ایک ڈرامہ تو کیا جاتا تھا کہ مقدمہ کی سنوائی ہوتی تھی لیکن مودی راج کے دوران تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ بغیرسنوائی کے فیصلہ سنا دیا گیا۔ ‘‘

الیکشن کمیشن پر اٹھ رہے سوالوں کے بیچ شیو سینا کے سنجے راؤت نے کہا ہے کہ ’’الیکشن کمیشن کا فیصلہ سوالوں کے گھیرے میں ہے۔ ایسے فیصلے دئے جانے سے الیکشن کمیشن سے سوال پوچھا جانا عام بات ہے ۔‘‘

شرد یادو نے اس معاملہ میں کہا کہ ’’عآپ ممبران اسمبلی کی رکنیت ختم کرنا غیر آئینی ہے۔ آج کل ملک کے آئینی اداروں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔ لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اس پر غور کریں اور اس بات کا فیصلہ کریں کہ ملک کا مستقبل کن ہاتھوں میں محفوظ ہے۔ ‘‘

سی پی آئی ایم کی ورندا کرات نے کہا کہ ’’عآپ کے 20 ممبران اسمبلی کے خلاف الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی ہے اور ہم اس فیصلہ کی مخالفت کرتے ہیں۔‘‘

قبل ازیں ممتا بنرجی نے ٹوئٹ کرکے کہا تھا ’’سیاسی بدلے کے لئے آئینی ادارے کا استعمال نہیں کیا جاسکتا اور یہ افسوس ناک بات ہے۔ ہم عام آدمی پارٹی اور کجریوال کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 Jan 2018, 4:45 PM