آدھار لنک کرانے کی آخری تاریخ میں مزید توسیع کا امکان

سپریم کورٹ میں معاملہ کی سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے یہ اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ معاملہ کی سماعت ختم ہونے تک آخری تاریخ میں توسیع کی جا سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے 6 مارچ کو سپریم کورٹ میں اشارہ دیا ہے کہ حکومت کئی خدمات اور منصوبوں میں لازمی طور سے آدھار کارڈ کو لنک کرانے کی آخری تاریخ 31 مارچ میں توسیع کی جا سکتی ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ چونکہ آدھار سے وابستہ معاملہ کی سپریم کورٹ میں سماعت ختم ہونے میں وقت لگےگا اس لئے توسیع کی جا سکتی ہے۔

آدھار سے وابستہ معاملہ پر سپریم کورٹ کی آئینی بنچ سماعت کر رہی ہے۔ بنچ کی صدارت چیف جسٹس دیپک مشرا کر رہے ہیں اور جسٹس اے کے سیکری، جسٹس اے ایم کھانولکر، جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس اشوک بھوشن شامل ہیں۔ تمام خدمات اور منصوبوں کو آدھار سے لنک کرنے کی لازمیت کو چیلنج دینے والی کئی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر غور ہیں۔ ان منصوبوں میں آدھار قانون کی آئینی موزونیت پر سوال کھڑے کئے گئے ہیں۔

منگل کو معاملہ کی سماعت کے دوران جب مرکزی حکومت نے اشارہ دیا تو سماعت کر رہی آئینی بنچ نے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال کی دلیل سے اتفاق کیا۔ وینو گوپال نے کہا ’’ہم نے پہلے بھی آخری تاریخ میں توسیع کی ہے اور پھر سے توسیع کریں گے لیکن یہ مہینے کے آخر میں کیا جا سکتا ہے تاکہ معاملہ کے عرضی گزار اپنے دلائل پورے کر سکیں۔‘‘

آدھار کو چیلنج کرنے والی عرضی داخل کرنے والے وکیل شیام دیوان نے منگل کو سماعت کے دوران سپریم کورٹ میں کہا کہ آخری تارخ 31 مارچ میں توسیع کی جانی چاہئے کیوں کہ تب تک عرضیوں پر سماعت کا امکان نہیں۔

آدھار لنک کی آخری تاریخ میں توسیع کی دلائل پر جسٹس چندرچوڈ نے کہا کہ اگر یہ کورٹ 20 مارچ تک فیصلہ دے دیتی ہے تب بینکوں اور دیگر اداروں کے پاس 10 دن ہی باقی رہ جائیں گے۔ ایسے حالات میں ان کے لئے مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 15 دسمبر کو آدھار لنک کرانے کی ڈیڈ لائن میں 31 مارچ تک توسیع کر دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Mar 2018, 9:53 AM