آدھار میں ہوگی بڑی تبدیلی، کارڈ میں اب صرف فوٹو اور’کیو آر‘ ہوگا

یوآئی ڈی اے آئی جلد ہی آدھارکا نیا موبائل ایپ لانچ کرے گی۔ یہ ایپ آدھار رکھنے والوں کو بغیر فوٹو کاپی کے اپنی ڈیجیٹل شناخت شیئر کرنے، تمام معلومات کی تصدیق کرنے کی سہولت دے گا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آدھار کارڈ جاری کرنے والی مجازاتھارٹی’یوآئی ڈی اے آئی ‘اب آدھار میں بڑی تبدیلی کرنے کی تیاری کر رہی ہے جو دسمبر سے لاگو ہو سکتی ہے۔ اس منصوبے کے تحت یوآئی ڈی اے آئی آدھارکو نئے ڈیزائن میں متعارف کرائے گی۔ جس میں آپ کی تمام معلومات شامل نہیں ہوں گی بلکہ صرف فوٹو اورکیوآرکوڈ ہوسکتے ہیں۔ اس کا واضح مطلب ہے کہ آدھار پر نام، پتہ، تاریخ پیدائش اور یا بائیو میٹرک معلومات نہیں ہوں گی۔

یوآئی ڈی اے آئی کے سی ای او بھونیش کمار نے ایک آن لائن کانفرنس میں بتایا کہ آدھارکی کاپی سے ہونے والے غلط استعمال کو روکنے کے لیے نئے قواعد کی تیاری چل رہی ہے۔ اس قاعدے کے عمل میں آنے کے بعد آدھار کارڈ دیکھنے یا فوٹو کاپی کسی شحص، ادارہ اور کمپنیوں کو دینے سے اس کی تفصیلات کا غلط استعمال نہیں ہوسکے گا۔ یہاں تک کہ اگر آپ ہوٹل یا سم کارڈ کی بکنگ کے لیے اپنا آدھار کارڈ دیتے ہیں، تب بھی اس اصول کے آنے کے بعد غلط استعمال پر لگام لگ سکے گی۔


یوآئی ڈی اے آئی دسمبر2025 تک اس اصول کو نافذ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ اس کے لئے یوآئی ڈی اے آئی جلد ہی آدھارکا نیا موبائل ایپ لانچ کرے گی۔ یہ ایپ آدھار رکھنے والوں کو بغیر فوٹو کاپی کے اپنی ڈیجیٹل شناخت شیئر کرنے، تمام معلومات کی تصدیق کرنے کی سہولت دے گا اور کاغذ کے بغیر ڈیجیٹل طورپرمحفوظ ہوگا۔ اس ایپ میں خاندان کے زیادہ سے زیادہ 5 ممبران کی تفصیلات شامل کی جاسکتی ہیں۔ آپ بغیر کسی پریشانی کے ڈیجیٹل طور پرآدھار کارڈ کی تفصیلات کو محفوظ طریقے سے شیئر کر سکتے ہیں۔ ڈیٹا سیکیورٹی کے لیے ایک کلک بائیو میٹرک لاک اینڈ ان لاک سسٹم ہوگا۔

اگر نیا آدھار کارڈ آتا ہے تو بہت سی چیزیں بدل جائیں گی۔ اس کارڈ میں صرف ایک فوٹو اور کیوآر کوڈ ہوسکتا ہے جس کے ساتھ نام پرنٹ بھی دیا جاسکتا ہے۔ کیوآر کوڈ کو کسٹم ایپ یا یوآئی ڈی اے آئی کے تصدیق شدہ ٹول سے ہی اسکین کیا جاسکتا ہے۔ آدھار پرفوٹو کا استعمال کرتے ہوئے تصدیق کا طریقہ آہستہ آہستہ ختم کیا جائے گا۔ فی الحال آدھار کارڈ میں نام، آدھار نمبر، فوٹو، کیوآرکوڈ ہوتے ہیں لیکن مستقبل میں اس میں سے نمبر کو بھی ہٹا یا جا سکتا ہے۔


آدھار کارڈ میں اس تبدیلی کو بہت اہم سمجھا جارہا ہے کیونکہ اس کے غلط استعمال میں نمایاں کمی آنے کا امکان ہے۔ یہ تبدیلی ضروری ہے کیونکہ آدھار کارڈ کے بار بار کاپی ہونے کی وجہ سے ڈیٹا کے غلط استعمال کا خطرہ زیادہ رہتا ہے۔ایسی صورتحال میں کارڈ  میں یہ تبدیلیاں کی جا رہی ہیں۔ کیوآر کوڈ پر مبنی توثیق سے یہ زیادہ محفوظ معلوم ہوتا ہے۔ ساتھ ہی کارڈ پر کم معلومات ہونے سے بھی یہ زیادہ محفوظ رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔