لارڈس میں ہو رہا تھا فائنل میچ اور باہر ’موب لنچنگ‘ پر شرمسار ہو رہی تھی مودی حکومت

جب نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں لارڈس کے میدان پر فائنل میچ کھیلنے کی تیاری کر رہی تھیں تو اسٹیڈیم کے باہر ایک گاڑی گشت کرتی ہوئی نظر آئی جو ہندوستان میں موب لنچنگ کو تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان 14 جولائی یعنی اتوار کے روز جب کرکٹ عالمی کپ کا فائنل میچ کھیلا گیا تو اس سے قبل لارڈس اسٹیڈیم کے باہر ایک ایسا ٹرک گشت کرتا ہوا دیکھا گیا جو ہندوستان کی مودی حکومت کے لیے شرمناک تھا۔ دراصل فائنل میچ سے قبل ایک ٹرک پر بڑے بڑے حروف میں لکھا ہوا تھا ’’موب لنچنگ بند کرو، ہندوستان میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرو۔‘‘ یہ الفاظ ’موبائل بل بورڈ‘ پر لکھا ہوا تھا اور لارڈس میدان کے باہر چکر لگا رہا تھا۔ اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔


میڈیا ذرائع کے مطابق انگلینڈ کے تاریخی لارڈس میدان میں ایک طرف نیوزی لینڈ اور انگلینڈ ٹیم فائنل میچ کھیلنے کی تیاری کر رہی تھیں اور دوسری طرف لارڈس کے باہر ہندوستان میں اقلیتی طبقہ کی ہو رہی موب لنچنگ کے خلاف آواز بلند کی جا رہی تھی۔ تحریک حریت کے چیئرمین اور جموں و کشمیر کے مشہور لیڈر سید علی گیلانی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر اس ٹرک کا ویڈیو 14 جولائی کو ہی پوسٹ کیا تھا، لیکن اس وقت غالباً فائنل میچ کے ہنگاموں میں اس طرف کسی نے دھیان ہی نہیں دیا۔ اب یہ ویڈیو کئی انگریزی نیوز پورٹل پر موجود ہے اور لوگوں میں موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔


یہ ویڈیو بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے لیے باعث شرمندگی ہے، کیونکہ ایک ایسے موقع پر موب لنچنگ کے خلاف آواز اٹھائی گئی جب پوری دنیا کی نظریں لارڈس پر ہی جمی ہوئی تھیں۔ قابل ذکر یہ ہے کہ اس سے قبل ہیڈنگلے اسٹیڈیم میں جب ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان عالمی کپ کا لیگ میچ کھیلا جا رہا تھا تو ایک طیارہ بھی میدان پر اڑتا ہوا نظر آیا تھا جو ہندوستان میں نسل کشی پر روک اور کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرتا ہوا پیغام لہرا رہا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں لیبر پارٹی نے ہندوستان میں مسلمانوں پر ظالمانہ حملہ کے خلاف آواز اٹھائی تھی اور برطانوی حکومت سے کہا تھا کہ وہ اس سلسلے میں ہندوستان سے بات کرے۔ لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ جوناتھن ایشورتھ نے گزشتہ ہفتہ ایک خط لکھ کر موب لنچنگ اور اقلیتی طبقہ پر ہندوستان میں حملہ کو فکر انگیز موضوع قرار دیا تھا۔ خارجہ سکریٹری اور وزیر اعظم دفتر کو لکھے گئے اس خط میں جوناتھن نے کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت سے بات کی جانی چاہیے اور اس طرح کے حملوں کی تنقید ہونی چاہیے۔ اس خط کا مثبت جواب بھی جوناتھن کو ملا تھا جس میں برطانیہ کے دفتر برائے خارجہ نے لکھا تھا کہ مذہب اور عقیدہ کو لے کر ہوئے واقعات قابل مذمت ہیں اور ہندوستان میں مسلم نوجوانوں کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jul 2019, 9:10 PM