راجستھان کے جئے پور میں دردناک سڑک حادثہ، بے قابو ڈمپر نے تقریباً 40 گاڑیوں کو ماری ٹکر، 12 لوگوں کی موت
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بریک فیل ہونے کے بعد ڈمپر نے تقریباً 40 گاڑیوں، جن میں 4 پہیہ اور 2 پہیہ گاڑیاں شامل ہیں، کو ٹکر ماری۔ اس حادثہ میں 12 لوگوں کی ہلاکت سے متعلق تصدیق ہو چکی ہے۔

راجستھان کے جئے پور میں 3 نومبر کو ایک اور دردناک سڑک حادثہ پیش آیا، جس میں کئی افراد جاں بحق اور متعدد سنگین طور پر زخمی ہوئے ہیں۔ جے پور کے ہرمن علاقہ میں ایک بے قابو ڈمپر نے 30 سے 40 گاڑیوں کو زبردست ٹکر مار دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈمپر ٹرک کے بریک فیل ہو جانے کی وجہ سے یہ خوفناک حادثہ پیش آیا، جس میں 12 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
موقع پر موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ بریک فیل ہونے کے بعد ڈمپر نے تقریباً 40 گاڑیوں، جن میں 4 پہیہ اور 2 پہیہ گاڑیاں شامل ہیں، کو ٹکر ماری۔ اس حادثہ میں 12 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ کئی دیگر لوگ شدید زخمی ہیں۔ زخمیوں کا علاج شہر کے ایس ایم ایس اسپتال میں جاری ہے۔ اسپتال میں داخل کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے، اس لیے امکان ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ راجستھان میں سڑک حادثات لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ ایک دن قبل، یعنی 2 نومبر کو جودھپور میں ہوئے 2 الگ الگ سڑک حادثات میں مجموعی طور پر 18 افراد کی جانیں چلی گئی تھیں۔ اب ریاست کی راجدھانی جے پور میں بھی خوفناک حادثہ پیش آنا تشویش ناک ہے۔ تازہ واقعہ میں بتایا جا رہا ہے کہ بے قابو ڈمپر نے تقریباً 50 لوگوں کو روند ڈالا۔ جس نے بھی یہ منظر دیکھا، وہ دہل گیا۔ فی الحال مقامی پولیس اور انتظامیہ جائے حادثہ پر موجود ہیں اور راحت و بچاؤ کا کام جاری ہے۔
جن گاڑیوں کو ڈمپر نے کچلا، ان میں اب بھی کچھ لوگوں کے دبے ہونے کا اندیشہ ہے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ اعلیٰ افسران بھی جائے حادثہ پر پہنچ چکے ہیں۔ حادثہ کے بعد مرکزی سڑک پر ٹریفک کو ڈائیورٹ کر دیا گیا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں بھاری جام کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق ڈمپر تیز رفتاری سے چل رہا تھا اور مکمل طور پر بے قابو ہو گیا تھا۔ چند ہی سیکنڈ میں اس نے 4 گاڑیوں کو اپنی زد میں لے لیا، جس کے بعد گاڑیوں کو روندنے کا یہ خوفناک سلسلہ جاری رہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔