بہار: چراغ پاسوان کی پارٹی میں بھگدڑ، ایک ساتھ 22 لیڈران نے دیا استعفیٰ

استعفیٰ دینے والوں کا کہنا ہے کہ جہاں بھی لوک جن شکتی پارٹی رام ولاس کا امیدوار الیکشن میں کھڑا ہوگا، ہم وہاں جاکرعوام کو سچ بتائیں گے اور اس کو ہرائیں گے۔

چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی
چراغ پاسوان، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بہار میں 40 میں سے 5 لوک سبھا سیٹوں پر انتخاب لڑ رہی چراغ پاسوان کی پارٹی لوک جن شکتی پارٹی رام ولاس کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اس سے ناراض ہوکر آج ایک ساتھ 22 لیڈران و عہدیداران نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس اجتماعی استعفے سے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل ایل جے پی آر میں بھگدڑ جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ان مستعفی ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق حاجی پور لوک سبھا سیٹ سے ہے جہاں سے خود چراغ پاسوان انتخابی میدان میں ہیں۔

پارٹی سے جن لوگوں نے استعفیٰ دیا ہے ان میں سابق ایم ایل اے و قومی جنرل سکریٹری ستیش کمار، پارٹی کے چیف ایکسٹینڈر اجے کشواہا، ریاستی ترجمان ڈاکٹر ونیت سنگھ، بہار حکومت کی سابق وزیر و قومی نائب صدر رینو کشواہا، پارٹی کے تنظیمی سکریٹری رویندر سنگھ سمیت 22 عہدیداروں شامل ہیں۔ ان مستعفی ہونے والوں نے چراغ پاسوان پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ پارٹی کے تنظیمی سکریٹری رویندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہم سب چراغ پاسوان کے والد رام ولاس پاسوان کے وقت سے پارٹی کے ساتھ ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ایل جے پی کے ٹوٹنے کے بعد بھی ہم چراغ پاسوان کے ساتھ رہے۔ مگرجن کو بھی لوک سبھا الیکشن کا ٹکٹ دیا گیا ہے وہ تمام لوگ باہر کے ہیں اور پارٹی لیڈروں کو سائیڈ لائن کر دیا گیا۔ اس لیے ہم نے استعفیٰ دے دیا۔


رویندر سنگھ نے مزید کہا کہ ایک طرف چراغ پاسوان بہار پہلے اور بہاری پہلے کی بات کرتے ہیں لیکن انتخابات میں خاندان پہلے اور پیسہ پہلے نظر آرہا ہے۔ دوسری طرف اجے کشواہا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ایک بار سوچنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایل جے پی (رام ولاس) سے پانچ میں سے چار سیٹیں واپس لے لیں۔ استعفیٰ دینے والوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ جہاں بھی لوک جن شکتی پارٹی رام ولاس کا امیدوار الیکشن میں کھڑا ہوگا، ہم وہاں جاکر عوام کو سچ بتائیں گے اور اس کو ہرانیں گے۔

اس معاملے میں اب پارٹی کی طرف سے بھی باضابطہ بیان سامنے آیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان ونیت سنگھ نے کہا کہ کوئی بھی فیصلہ جمہوری عمل کے ذریعے لیا جاتا ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں جن امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے ان کا انتخاب پارلیمانی بورڈ نے کیا ہے اور اس پر منظوری کی آخری مہر قومی صدر چراغ پاسوان نے لگائی ہے۔ اس طرح کے فیصلے سے کچھ لوگ خوش نہیں اور دکھی ہیں اور کچھ لوگوں نے آج پارٹی سے استعفیٰ دے دیا۔


اس معاملے میں ایک دلچسپ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب لوک جن شکتی پارٹی رام ولاس کے ترجمان ونیت سنگھ نے خود اپنا نام مستعفی ہونے والوں کی فہرست میں شامل ہونے کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جو فہرست مجھ تک پہنچی ہے اس میں اپنا نام دیکھ کرمیں حیران رہ گیا، میں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا ہے۔ آج بھی میں اپنی پارٹی میں مضبوطی سے ہوں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔