کانپور میڈیکل کالج میں شرمناک واردات! 500 روپے وصولی کے لیے حاملہ کے پیٹ پر ماری لات
اتر پردیش کے کانپور واقع میڈیکل کالج میں پیش آنے والی انتہائی شرمناک واردات میں وصولی کے لیے 8 ماہ کی ایک حاملہ خاتون کے پیٹ پر لات مار دی گئی

اتر پردیش کے کانپور واقع میڈیکل کالج میں پیش آنے والی انتہائی شرمناک واردات میں وصولی کے لیے 8 ماہ کی ایک حاملہ خاتون کے پیٹ پر لات مار دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق، متاثرہ رخسار اپنے شوہر عثمان کے ساتھ کانپور میڈیکل کالج معمول کے چیک اپ کے لیے گئی تھی۔ اسی دوران روہت یادو نامی شخص نے خاتون کے شوہر کو روکا اور پان مسالہ کھانے پر 500 روپے کا جرمانہ مانگنے لگا۔ عثمان نے جب پیسے دینے سے انکار کردیا تو ملزم اس کے ساتھ گالی گلوچ اور بدتمیزی کرنے لگا۔
ملزم نے اس دوران عثمان کی جیب میں ہاتھ ڈال دیا اور اس کے 350 روپئے نکال لئے۔ پیسے لینے کے بعد بھی اس کا رویہ جارحانہ رہا اور اس نے عثمان کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کی کوشش کی۔ رخسار نے جب مداخلت کی کوشش کی تو ملزم نے اس کے پیٹ میں لات ماردی جس سے وہ فرش پر گر پڑی اور درد سے تڑپنے لگی۔ اس دوران خاتون کی مدد کے لئے بھی کوئی آگے نہیں آیا۔ اس کی وجہ سے خاتون کے بچے کی جان کو بھی خطرہ ہو سکتا تھا۔ متاثرہ خاتون رخسار اور اس کے شوہر نے اس واقعے کے حوالے سے اسپتال انتظامیہ پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
متاثرہ کا کہنا ہے کہ جب وہ اس واقعے کی شکایت کرنے پولیس اسٹیشن گئی تو اسے طبی معائنہ کے لیے اکبر پور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر بھیجا گیا لیکن وہاں میڈیکل کالج کے پرنسپل کا فون آگیا، جس کے بعد انہوں نے اس کا طبی معائنہ کرنے سے انکار کر دیا۔
اس معاملے کی اطلاع ریاستی وزیر اطلاعات پرتیبھا شکلا تک پہنچ گئی۔ اس کے بعد انہوں نے اسپتال جا کر متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور رخسارکا طبی معائنہ کروایا۔ پرتیبھا شکلا نے اس معاملے کی سنجیدگی سے جانچ کرانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وہیں اس واردات کے بعد ریاست میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔