رشوت کے الزام میں گرفتار پولیس کانسٹیبل کی پوچھ گچھ کے دوران موت!

جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں منشی کے طور پر کام کرنے والے ہیڈ کانسٹیبل مشتاق احمد کو سی بی آئی نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں حراست میں لیا تھا، پوچھ گچھ کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی

<div class="paragraphs"><p>لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

جموں: جموں وکشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں منشی کے طور پر کام کرنے والے ہیڈ کانسٹیبل مشتاق احمد کو ہفتے کے روز سی بی آئی نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں حراست میں لے کر اس سے پوچھ تاچھ شروع کی اور دوران تفتیش پولیس کانسٹیبل کی پراسرار حالت میں موت واقع ہوئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ ویمنز پولیس اسٹیشن کٹھوعہ میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل مشتاق احمد کو سائل سے تین ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ہیڈ کانسٹیبل کے ساتھ جب سی بی آئی آفیسران نے پوچھ تاچھ شروع کی تو اُس کی حالت متغیر ہوئی چنانچہ ہیڈ کانسٹیبل کو علاج ومعالجہ کی خاطر فوری طورپر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔


پولیس ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی نے متوفی ہیڈ کانسٹیبل کو حراست میں لیا تھا اور پولیس کا اس کی تحقیقات کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے اور اس معاملے میں پولیس کو کوئی رول نہیں ہے۔

ہیڈ کانسٹیبل کی کیسے اور کن حالات میں موت واقع ہوئی اس بارے میں سرکاری طورپر کچھ نہیں کہا گیا ہے اور نہ ہی سی بی آئی نے اس ضمن میں کوئی پریس ریلیز جاری کیا۔ دریں اثنا ہیڈ کانسٹیبل کی موت کی وجوہات جاننے کی خاطر کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔