متھرا میں عید گاہ کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی عدالت نے سنوائی کے لئے کی منظور

متھرا میں شاہی عیدگاہ شری کرشن جنم بھومی کے پاس واقع ہے اور اسی بنیاد پر دعوی کیا جا رہا ہے کہ عیدگاہ مندر کی زمین پر واقع ہے۔ لہٰذا مسجد کو ہٹا کر زمین مندر کے حوالے کی جانی چاہئے۔

متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
user

یو این آئی

متھرا: اترپردیش کے ضلع متھرا میں ایک مقامی عدالت نے کرشن جنم بھومی پر مبینہ طور سے تعمیر شاہی عیدگاہ (مسجد) کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے والی عرضی کو سنوائی کے لئے جمعرات کو منظور کرلیا۔ ڈسٹرکٹ وسیشن جج راجیو بھارتی نے متھرا واقع کرشن جنم بھومی پر مبینہ طور سے تعمیر عیدگاہ کو ہٹانے سے متعلقہ عرضی کو منظور کرلیا۔

ڈی جی سی (سول) سنجے گوڑ نے بتایا کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں نچلی عدالت سے اس مقدمے کو درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ متھرا میں شاہی عیدگاہ شری کرشن جنم بھومی کے پاس واقع ہے اور اسی بنیاد پر دعوی کیا جا رہا ہے کہ عیدگاہ مندر کی زمین پر واقع ہے۔ لہٰذا مسجد کو ہٹا کر زمین مندر کے حوالے کی جانی چاہئے۔


مدعی فریق کے وکیل ہری شنکر جین نے کہا کہ مقدمے کی قبولیت کے سوال پر عدالت نے واضح کیا ہے کہ مدعی کو اس معاملے میں مقدمہ داخل کرنے کا حق ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دفاعی فریق کے وکیل کی دلیل نامنظور کرتے ہوئے فاضل جج نے کہا کہ پہلے مقدمہ درج ہوجائے اس کے بعد قانونی حیثیت وغیرہ پر غور کیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ وارانسی واقعہ گیان واپی مسجد احاطے کی ویڈیو گرافی سروے معاملے میں بھی جین ہندو فریق کے وکیل ہیں۔ اس معاملے میں مسجد احاطے میں سروے کے دوران مبینہ شیولنگ کے دعوے کے بعد نیا موڑ آ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔