مغربی بنگال میں 8 مراحل کی پولنگ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل

درخواست گزار نے مغربی بنگال میں 8 مراحل کی پولنگ پر اعتراض کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا کہ ’جے شری رام‘ جیسے نعرے انتخابی فائدے کے لئےاستعمال ہوتے ہیں، اس لئے انتخابی موسم میں اس پر پابندی ہونی چاہیے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کولکاتا: مغربی بنگال میں 8 مرحلے میں پولنگ کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت عظمی سے اپیل کی ہے کہ کمیشن کے اس فیصلے پر روک لگائی جائے کیوں کہ اس فیصلے سے آرٹیکل 14 (زندگی کا حق) اور آرٹیکل 21 کی خلاف ورزی ہے۔

26 فروری کو الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال، آسام، کیرالہ، تمل ناڈو اور پانڈوچری میں اسمبلی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا ہے۔ مغربی بنگال میں 27 مارچ سے 29 اپریل تک آٹھ مرحلوں پر انتخابات ہوں گے، تمل ناڈو، کیرالہ اور پوڈوچیر ی میں 6 اپریل کو ایک مرحلے میں اور آسام میں تین مراحل میں پولنگ ہوگی۔


اس درخواست پر آئندہ چند دنوں میں سماعت ہوگی، اس کے علاوہ درخواست گزار نے کہا کہ مغربی بنگال میں مذہبی نعروں پر پابندی لگائی جائے اور اس طرح کے نعرے لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے ۔درخواست میں کہا گیا کہ ’’جئے شری رام کے نعرے لگانے، دیگر مذہبی نعرے بازی کی وجہ سے مذہبی اشتعال کا ماحول پیدا ہو رہا ہے یہ تعزیرات ہند اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت جرم ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ ’’جے شری رام ‘‘ جیسے نعرے انتخابی فائدے کے لئےاستعمال ہوتے ہیں۔اس لئے انتخابی موسم میں اس پر پابندی عاید یونی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */