مودی حکومت کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی، اگلے ہفتہ ہوگی سماعت

ملک بھر میں ہو رہی ہنگامہ آرائی کے درمیان اگنی پتھ اسکیم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے، عدالت عظمیٰ اس پر اگلے ہفتہ سماعت کرنے کے لئے رضامند ہو گئی ہے

سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
سپریم کورٹ کی تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مسلح افواج میں بھرتی سے متعلق ’اگنی پتھ اسکیم‘ کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سپریم کورٹ آئندہ ہفتہ سماعت کرنے کے لئے رضامند ہو گیا ہے۔ جستس اندرا بنرجی اور جسٹس جے کے ماہیشوری کی تعطیل بنچ نے کہا کہ گرمائی تعطیلات کے بعد عدالت عظمیٰ کے دوبارہ کھلنے پر عرضیوں کو اگلے ہفتہ مناسب بنچ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

حکومت نے گزشتہ مہینے اگنی پتھ منصوبہ کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت 17 سے 21 سال کے نجوانوں کو چار سال کی مدت کے لئے مسلح فورسز میں شامل کیا جائے گا۔ ان میں سے 25 فیصد کو بعد میں مستقل ملازمت میں لیا جائے گا۔ حکومت نے 16 جون کو اس اسکیم کے تحت بھرتی کے لئے عمر کی حد کو بڑھا 21 سے 23 سال کر دیا تھا۔


حکومت کی فوج میں بھرتی کے لیے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج ٹھنڈا ہونے کے بعد وکیل ایم ایل شرما نے سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بھی اس اسکیم کے خلاف دائر عرضی کی سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ دو سال سے فضائیہ میں تقرری کا انتظار کر رہے ہیں انہیں خدشہ ہے کہ ان کا 20 سال کا کریئر کم ہو کر چار سال رہ جائے گا۔

عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ 2017 میں 70 ہزار سے زائد طلبا کو تربیت دی گئی۔ ٹریننگ کے بعد طلبا کو یقین دلایا گیا تھا کہ اپائنٹمنٹ لیٹر جاری کر دیا جائے گی لیکن اب اس سکیم کے متعارف ہونے کے بعد سے ان کا کیریئر داؤ پر لگا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔