منی پور مسئلہ پر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس پیش، کانگریس نے کہا ’مودی حکومت سے عوام کا بھروسہ ٹوٹ رہا‘

پارلیمنٹ میں منی پور مسئلہ پر ہنگامہ جاری ہے۔ اپوزیشن پی ایم مودی کے بیان اور ایوان میں اس معاملے پر تفصیلی بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جبکہ حکومت وزیر داخلہ امت شاہ کے جواب اور مختصر بحث کے لیے تیار ہے

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کا آج پانچواں دن ہے۔ کانگریس نے منی پور معاملے پر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس دیا ہے۔ اس کے علاوہ منی پور معاملے پر بی آر ایس کی طرف سے ایک علیحدہ تحریک عدم اعتماد کا نوٹس پیش کیا گیا ہے۔ کانگریس نے اس موقع پر کہا ’’حکومت سے عوام کا بھروسہ ٹوٹ رہا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پی ایم مودی منی پور پر بیان دیں لیکن وہ نہیں مانتے، اس لیے ہم نے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے صبح 9:20 بجے لوک سبھا میں سکریٹری جنرل کے دفتر میں تحریک عدم اعتماد کا نوٹس پیش کیا۔ یہ تحریک صبح 10:00 بجے سے پہلے لائی جاتی ہے۔ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے کم از کم 50 ارکان پارلیمنٹ کی حمایت درکار ہوتی ہے۔


دراصل، منی پور میں 3 مئی سے تشدد جاری ہے۔ مانسون اجلاس میں منی پور میں تشدد کے معاملے پر ہنگامہ جاری ہے۔ اپوزیشن پی ایم مودی کے بیان اور ایوان میں اس معاملے پر تفصیلی بحث کا مطالبہ کر رہی ہے۔ جبکہ حکومت وزیر داخلہ امت شاہ کے جواب کے ساتھ مختصر مدتی بحث کے لیے تیار ہے۔ تاہم، اپوزیشن اس معاملے پر پی ایم مودی کے بیان پر بضد ہے۔ ایسے میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک ہے۔

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ پی ایم مودی منی پور پر ایوان کے باہر بات کرتے ہیں لیکن ایوان کے اندر بات نہیں کرتے۔ اپوزیشن نے بارہا حکومت کی توجہ منی پور کی طرف مبذول کرانے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی۔ ایسے میں اب تحریک عدم اعتماد درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کا مقصد ہر وقت کامیاب ہونے کے لیے نہیں ہوتا، بلکہ ملک کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ حکومت نے آمرانہ روپ اختیار کیا ہوا ہے اور اپوزیشن کی توہین کی جا رہی ہے۔ یہ جیتنے یا ہارنے کی بات نہیں ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہمیں اس حالت میں کیوں آنا پڑا؟‘‘


دوسری طرف راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے کہا کہ جب پی ایم مودی کے پاس پارلیمنٹ میں بیان دینے کے لیے اعتماد کی کمی ہے۔ منی پور سپریم کورٹ کے ریمارکس تک خواتین کے خلاف جرائم پر 'خاموش' ہے۔ برج بھوشن کے بارے میں کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ چین نے کسی زمین پر قبضہ نہیں کیا، تو انڈیا کو اس پر کیسے یقین کیا جائے؟

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد پی ایم مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر ہے۔ پچھلی مدت میں بھی اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد لائی تھی۔ ایسے لوگوں کو ملک کے عوام نے سبق سکھایا تھا۔

اپوزیشن جماعتوں کا ماننا ہے کہ منی پور کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی ایوان میں کوئی جواب نہیں دے رہے ہیں لیکن جب تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی تو وزیر اعظم کو ایوان کے اندر ہی اس پر جواب دینا ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں یہ جانتے ہوئے بھی کہ ان کے پاس اعداد نہیں ہے، اس کے باوجود یہ تحریک لوک سبھا میں لائی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔