شہریت قانون: ممبئی میں نظر آیا نیا ’شاہین باغ‘، غیر معینہ مدت کا دھرنا شروع

اتوار کی شب جب خواتین دھرنے پر بیٹھیں تو ان کی تعداد بہت زیادہ تھی اور مرد حضرات بھی ان کے شانہ بہ شانہ نظر آرہے تھے۔ بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ اس کو قابو میں کرنے کے لیے ممبئی پولس کی ٹیم کو پہنچنا پڑا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی، بہار، اتر پردیش اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں کی طرح اب مہاراشٹر میں بھی شہریت ترمیمی قانون و این آر سی کے خلاف خواتین نے غیر معینہ مدت کا دھرنا شروع کر دیا ہے۔ دہلی کے اوکھلا واقع شاہین باغ کی خواتین نے جو نظیر پیش کی ہوئی ہے، اس کے پیش نظر اب ممبئی کے ’ممبئی باغ‘ میں بھی خواتین کا زبردست اجتماع دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ناگپاڑہ علاقے میں مورلینڈ روڈ پر 26 جنوری کی رات 10 بجے سے سی اے اے و این آر سی کے خلاف مظاہرہ شروع ہو گیا ہے اور اس میں خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ یہ خواتین سڑک پر ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا، پلے کارڈ، پوسٹر وغیرہ لے کر بیٹھی ہوئی ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی شب جب خواتین دھرنے پر بیٹھیں تو ان کی تعداد بہت زیادہ تھی اور مرد حضرات بھی ان کے شانہ بہ شانہ نظر آ رہے تھے۔ بھیڑ اتنی زیادہ تھی کہ اس کو قابو میں کرنے کے لیے ممبئی پولس کی ٹیم کو پہنچنا پڑا۔ پولس نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تاکہ احتجاجی مظاہرہ ختم کرایا جائے، لیکن خواتین کی طرف سے ’آزادی-آزادی‘ کے نعرے لگائے گئے۔ ممبئی پولس کے دو ڈی سی پی اور اے سی پی بھی موقع پر پہنچے۔ گھنٹوں تک ہوئی بات چیت کے بعد بھی پولس افسر مظاہرہ ختم نہیں کروا پائے۔


ایک ہندی نیوز پورٹل پر شائع خبر کے مطابق مظاہرہ میں جمع ہوئی خواتین اجتماعی گیت گا رہی تھیں اور کچھ کچھ دیر بعد ’آزادی-آزادی‘ کا نعرہ بلند کر کے اپنی بات رکھ رہی تھیں۔ جمع ہوئی بھیڑ کے لیے کھانے پینے، چائے وغیرہ کا انتظام بھی کسی کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ آج صبح کے وقت دھوپ سے بچنے کے لیے بڑے چھاتے بھی لگائے گئے ہیں۔ مظاہرہ میں شامل خواتین اور لڑکیوں کا مطالبہ ہے کہ شہریت قانون جلد از جلد واپس لیا جائے اور این آر سی لانے کا ایشو بھی ختم ہو۔ جب تک یہ مطالبہ پورا نہیں ہوتا، دھرنا و مظاہرہ جاری رہے گا۔

ممبئی پولس کا کہنا ہے کہ ’’اس مظاہرہ کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ حالانکہ پولس مظاہرہ میں شامل ہونے والی خاتون مظاہرین کی شناخت کر کے دھرنے والی جگہ پر بیٹھنے دے رہی ہے۔ پولس نے مظاہرہ کی جگہ مورلینڈ روڈ کی دونوں طرف بیریکیڈ لگا دی ہے۔ مظاہرین کے ذریعہ سوشل میڈیا پر ’ممبئی باغ‘ نام سے پیغام دے کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مدعو کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 27 Jan 2020, 8:30 PM