انصاف علی 1500 کلو میٹر پیدل چل کر گھر تو پہنچ گیا، لیکن کوارنٹائن سنٹر میں ہوگئی موت

ممبئی سے تقریباً 1500 کلو میٹر پیدل چل کر علی شراوستی پہنچا، اور وہاں سے اپنے گاؤں بھی چلا گیا، لیکن انتظامیہ نے 14 دنوں کے لیے اسے اسکول میں کوارنٹائن کر دیا جہاں 6 گھنٹے میں ہی اس کی موت ہو گئی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

15 دن پہلے اتر پردیش کے انصاف علی نے شراوستی ضلع میں اپنے گھر پہنچنے کے لیے ممبئی سے پیدل چلنا شروع کیا تھا۔ ممبئی کے وسئی میں رہنے والے مزدور انصاف علی نے راستے میں کھانے اور پانی کے لیے کافی جدوجہد کی، لیکن انھوں نے چلنا جاری رکھا اور تقریباً 1500 کلو میٹر پیدل چل کر اپنے گاؤں بھی پہنچ گیا۔ وہ پیر کے روز اپنے گاؤں کے باہری علاقے میں پہنچا اور اسے فوراً ضلع کے ملہی پور پولس اسٹیشن کے تحت مٹکھنوا میں ایک کوارنٹائن سنٹر میں لے جایا گیا۔

کچھ گھنٹے بعد پانی کی کمی اور تھکاوٹ کی وجہ سے انصاف علی کی موت ہو گئی۔ شراوستی کے پولس سپرنٹنڈنٹ انوپ کمار سنگھ کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ علی صبح 7 بجے کے قریب مٹکھنوا پہنچے اور مقامی اسکول میں شروعاتی جانچ کرنے کے بعد انھیں چھوڑ دیا گیا۔ انوپ سنگھ مزید بتاتے ہیں کہ "انھیں ایک مناسب ناشتہ بھی دیا گیا جس کے بعد انھوں نے آرام کیا۔ لیکن پانچ گھنٹے کے بعد انھیں پیٹ کے اوپری حصے میں درد کی شکایت شروع ہوئی اور تین بار الٹی بھی ہوئی۔" وہ بتاتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ ڈاکٹر کو بلایا جاتا، انصاف علی کی موت ہو گئی۔


چیف میڈیکل افسر اے پی بھارگو کا کہنا ہے کہ انھوں نے انصاف علی کے نمونے لیے تھے اور لکھنؤ میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال میں کورونا وائرس ٹیسٹ کے لیے بھیج دیا تھا۔ چیف میڈیکل افسر کا کہنا ہے کہ "رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہی ہم انصاف علی کی موت کے صحیح اسباب کا پتہ لگانے کے لیے اس کی لاش کا پوسٹ مارٹم کریں گے۔" حالانکہ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کے ذریعہ کیے گئے شروعاتی جانچ کے دوران کورونا وائرس کی کوئی علامت دیکھنے کو نہیں ملی تھی۔

مٹکھنوا کے گرام پردھان اگیارام کا کہنا ہے کہ علی 14 اپریل کو شراوستی پہنچے تھے اور تقریباً 10 کلو میٹر دور اپنی سسرال میں رکے۔ انھوں نے کہا کہ "پیر کو وہ مٹکھنوا گاؤں میں اپنے گھر کے لیے نکلے اور ان کی طبیعت کچھ ٹھیک نہیں تھی۔" بہر حال، انصاف علی کافی مشقت سے اپنے گاؤں پہنچے تھے اور پھر اپنے رشتہ داروں کے ساتھ وقت گزارے بغیر دنیا سے کوچ کر گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ انصاف علی اپنے پیچھے بیوی سلمہ بیگم اور 6 سالہ بیٹے کو چھوڑ گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Apr 2020, 10:11 PM