سورت کے کپڑا مارکیٹ میں لگی شدید آگ، 22 فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے سخت مشقت کے بعد آگ پر پایا قابو

سورت کے چیف فائر آفیسر بسنت پاریک نے بتایا کہ ’’تقریباً 20 سے 22 فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جائے وقوع پر پہنچیں۔ آگ مکمل طور سے کنٹرول میں ہے اور کولنگ کا کام بھی جاری ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

گجرات کے سورت میں ایک بار پھر شدید آگ لگنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ بدھ (10 دسمبر) کی صبح سورت کے راج ٹیکسٹائل مارکیٹ میں آگ لگنے سے افراتفری مچ گئی۔ فوری طور پر آگ لگنے کی اطلاع فائر ڈپارٹمنٹ کو گی گئی، 15 سے زائد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچیں اور سخت مشقت کے بعد آگ پر قابو پانے میں کامیاب ہو گئیں۔ آگ کیوں اور کیسے لگی، اس کے متعلق اب تک اطلاع نہیں مل پائی ہے۔

کپڑا مارکیٹ میں لگی اس آگ کے سبب دور دور تک دھوئیں کے غبار دکھائی دیے۔ کپڑے کا مارکیٹ ہونے کے سبب آگ تیزی سے پھیل گئی اور لاکھوں کا سامان جل کر خاک ہو گیا۔ حالانکہ اس آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لیکن آگ کی زد میں آنے سے کئی دکانیں جل کر راکھ ہو گئیں۔


سورت کے چیف فائر آفیسر بسنت پاریک نے بتایا کہ ’’تقریباً 20 سے 22 فائر ٹینڈر موقع پر پہنچے۔ آگ مکمل طور سے کنٹرول میں ہے اور کولنگ کا کام بھی جاری ہے۔ گودام کے اندر داخل ہونا ممکن نہیں ہے، کیونکہ اس میں بہت سارا سامان بھرا ہوا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ موقع پر بلڈنگ کے اندر کولنگ کا کام چل رہا ہے اور اس میں کچھ وقت لگے گا۔ قریب 100 سے 125 فائر افسران اور ملازمین اس آپریشن میں لگے ہوئے ہیں۔

بسنت پاریک کا کہنا ہے کہ تقریباً 7 بج کر 14 منٹ پر آگ لگنے کی خبر ملی تھی۔ اس کے بعد فائر بریگیڈ کی گاڑیاں یہاں بھیجی گئیں۔ یہاں پر بڑے پیمانے پر آگ لگی ہوئی تھی، اس لیے بڑی تعداد میں فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو موقع پر بھیجا گیا۔ اب آگ مکمل طور سے قابو میں ہے۔


دوسری جانب گجرات کے داہود میں بھی آگ لگنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ داہود کے سنگواد تعلقہ کے بریلا گاؤں میں ایک ہی خاندان کے 5 بھائیوں کے گھروں میں آگ لگ گئی۔ اس وقت گھر میں موجود 4 بکریوں کی آگ میں جلنے کے سبب موت ہو گئی۔ حالانکہ خاندان کے تمام رکن قبل از وقت باہر نکل آئے جس کے سبب ان کی جان بچ گئی۔ گودھرا فائر ڈپارٹمنٹ نے بڑی مشکل سے اس آگ پر قابو پایا۔ گھر کا سارا سامان جل کر راکھ ہو گیا۔ حالانکہ راحت کی بات یہ رہی کہ اس آگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔