’جاب ایجنٹ‘ کی دھوکہ دہی کے شکار حیدرآبادی نوجوان کی یوکرین میں موت

ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکان پر کام کرنے والے اسفان کو دبئی میں کام کرنے والے ایک ایجنٹ نے دھوکہ دیا۔ ایجنٹ نے ان سے روسی فوج میں اسسٹنٹ کے طور پر ملازمت کا وعدہ کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

ملازمت دلانے والے ایجنٹ کے دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے حیدرآباد کے 30 سالہ نوجوان کی یوکرین میں روسی فوج کی جانب سے لڑتے ہوئے موت ہوگئی۔ ایجنٹ نے اس سے روس میں ملازمت دلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہاں اسے روسی فوج میں شامل ہونے اور یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ ماسکو میں ہندوستانی سفارت خانے نے بدھ (6 مارچ) کو حیدرآباد کے محمد اسفان کی موت کی تصدیق کی، لیکن موت کی وجہ نہیں بتائی۔

سفارتخانے نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’’ہمیں ایک ہندوستانی شہری محمد اسفان کی المناک موت کے بارے میں معلوم ہوا ہے۔ ہم اہل خانہ اور روسی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم ان کی میت کو ہندوستان واپس بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ اسفان کی موت کی خبر ملتے ہی اس کے اہل خانہ زبردست صدمے سے دوچار ہوگئے۔ اس کے پسماندگان میں بیوی اور دو بچے ایک 8 ماہ کی بیٹی اور 2 سالہ بیٹا ہے۔ ان کے بھائی محمد عمران نے کہا ہے کہ ’’وہ ابھی کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔‘‘ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بازار گھاٹ علاقہ میں رہنے والے اسفان کے خاندان کو اس کی موت کی اطلاع دی۔


ریڈی میڈ گارمنٹس کی دکان پر کام کرنے والے اسفان کو دبئی میں کام کرنے والے ایک ایجنٹ نے دھوکہ دیا۔ ایجنٹ نے ان سے روسی فوج میں اسسٹنٹ کے طور پر ملازمت کا وعدہ کیا جس کے بعد وہ گزشتہ سال نومبر میں شارجہ کے راستے ماسکو گئے تھے۔ ابتدا میں ان سے 30,000 روپے ماہانہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ایجنٹ نے ان سے یہ بھی کہا تھا کہ اسے بعد میں ڈیڑھ لاکھ روپے ملیں گے۔ اسفان سے رابطہ نہ ہونے پر اسفان کے گھر والوں کو شک ہونے لگا۔ انہوں نے حیدرآباد پولیس میں شکایت درج کرائی اور بعد میں اسد الدین اویسی سے رابطہ کیا۔

اسدالدین اویسی نے 21 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر سے ان 12 ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لیے اقدامات کرنے کی اپیل کی جنہیں روسی فوج کی جانب سے یوکرین سے لڑنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ روس میں عمارتوں کی حفاظت کا کام کرنے گئے ان بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دے کر محاذ جنگ پر لے جایا گیا۔ ان میں تلنگانہ کے 2، کرناٹک کے 3، کشمیر کے 2 اور گجرات اور اتر پردیش سے1-1 نوجوان ہیں۔


گجرات سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ نوجوان حامل منگوکیا کی 21 فروری کو روس-یوکرین کی سرحد پر ایک فضائی حملے میں موت ہو گئی تھی۔ اویسی نے کہا تھا کہ 3 ایجنٹوں نے بے روزگار نوجوانوں کو یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے روس بھیج کر دھوکہ دیا۔ ان ایجنٹوں میں سے ایک فیصل خان دبئی میں مقیم ہے جبکہ سفیان اور پوجا کا تعلق ممبئی سے ہے۔ رمیش اور معین روس میں ہندوستانی ایجنٹ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔