ابو عاصم اعظمی اور ’ممبئی مسجد فیڈریشن‘ کا وفد پہنچا پولیس کمشنر دفتر، نتیش رانے اور کریٹ سومیا کے خلاف درج کرائی شکایت
ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ ’’کریٹ سومیا اور نتیش رانے جیسے نفرت پھیلانے والوں کو حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ انہیں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر، عید الاضحیٰ، اذان، نماز اور مسلمانوں کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا۔‘‘

’ممبئی مسجد فیڈریشن‘ کے وفد کے ساتھ پولیس کمشنر دفتر پہنچے ابو عاصم اعظمی، تصویر بشکریہ@abuasimazmi
مہاراشٹر سماج وادی پاڑی کے صدر ابو عاصم اعظمی 5 جون کو ’ممبئی مسجد فیڈریشن کے وفد‘ کے ساتھ ممبئی پولیس کمشنر کے دفتر پہنچے۔ انہوں نے بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا اور نتیش رانے کے خلاف شکایت کی۔ دراصل گزشتہ کچھ دنوں سے مسجدوں پر لگے لاؤڈ اسپیکر کو لے کر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا مسلسل بیان دے رہے ہیں اور انتظامیہ سے ان کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں۔ بی جے پی لیڈر نتیش رانے بھی عید الاضحیٰ اور مسلمانوں کے خلاف مسلسل نفرت انگیز بیان دے رہے ہیں۔
ابو عاصم اعظمی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پولس کمشنر سے ملاقات کے حوالے سے جانکاری دی۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’آج ممبئی مسجد فیڈریشن کے وفد کے ساتھ ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی جی کو ایک میمورنڈم پیش کیا گیا۔ مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر ہو رہی کارروائی اور مسلم طبقہ کو ہو رہی پریشانی کے بارے میں مناسب اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا کہ ’’عدالت کی جانب سے مقرر کردہ ڈیسیبل پر لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کے باوجود، کریٹ سومیا جیسے نفرت پھیلانے والے حکومت کی حمایت پر پولیس اور انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر مساجد کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا ہے، ہم پولیس اور حکومت کی اس من مانی کے آگے نہیں جھکیں گے۔‘‘
پولیس کمشنر سے ملنے کے بعد ابو عاصم اعظمی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ کریٹ سومیا اور نتیش رانے جیسے نفرت پھیلانے والوں کو حکومت کی حمایت حاصل ہے۔ انہیں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر، عید الاضحیٰ، اذان، نماز اور مسلمانوں کے علاوہ کچھ نظر نہیں آتا۔ ملک میں قانون سب کے لیے برابر ہے لیکن حکومت اپنے نفرتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک طرفہ کارروائی کر رہی ہے۔‘‘ پولیس کمشنر کے دفتر جانے سے ایک روز قبل بدھ کو ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا تھا کہ ’’قانون سب کے لیے برابر ہے، یہ فیصلہ ہوا ہے کہ کسی مسجد سے کوئی لاؤڈ اسپیکر نہیں اترے گا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ کریٹ سومیا نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’میں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ گوونڈی میں 72 مساجد پر پولیس کی اجازت کے بغیر غیر مجاز لاؤڈ اسپیکرز لگائے گئے ہیں۔ میں نے افسران سے اس پر فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔‘‘ کریٹ سومیا کے مطابق یہ مسئلہ صرف گوونڈی تک ہی محدود نہیں ہے، بلکہ ممبئی کے دیگر علاقوں میں بھی ایسی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سومیا نے اس سے قبل بھی کئی بار اس طرح کی شکایتیں درج کرائی ہیں اور انتظامیہ سے سخت قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔