اے ایم یو کے اقلیتی کردار پر سپریم کورٹ کے 7 ججوں کی آئینی بنچ آج کرے گی سماعت

سپریم کورٹ میں 7 ججوں کی بنچ آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار پر سماعت کرے گی، سپریم کورٹ نے فروری 2019 میں اے ایم یو کے اقلیتی کردار کا معاملہ 7 ارکان کی آئینی بنچ کو سونپ دیا تھا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

علی گڑھ: سپریم کورٹ میں 7 ججوں کی بنچ آج (12 اکتوبر) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار پر سماعت کرے گی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ سے متعلق معاملہ اے ایم یو بمقابلہ ڈاکٹر نریش اگروال اور دیگر کے درمیان سپریم کورٹ میں چل رہا ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا کی صدارت میں آج 7 رکنی بنچ اس کی سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ نے فروری 2019 میں اے ایم یو کو اقلیتی ادارے کا درجہ دینے کا معاملہ 7 ارکان کی آئینی بنچ کو سونپ دیا تھا۔

دراصل یو پی اے کی مرکزی حکومت نے الہ آباد ہائی کورٹ کے 2006 کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اقلیتی ادارہ نہیں ہے۔ اسی کو لے کر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو الگ سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سال 2004 میں منموہن سنگھ کی حکومت کے ایک خط میں کہا گیا تھا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ایک اقلیتی ادارہ ہے، اس لیے وہ اپنی داخلہ پالیسی میں تبدیلی کر سکتی ہے۔ اس وقت کی مرکزی حکومت کی اجازت کے بعد، یونیورسٹی نے داخلہ پالیسی میں تبدیلی کی اور ایم ڈیی اور ایم ایس کے طلباء کے لیے ریزرویشن فراہم کیا۔


ڈاکٹر نریش اگروال اور دیگر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اس فیصلے کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ گئے جہاں بنچ کا فیصلہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف آیا۔ اس کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جہاں یہ حکم دیا گیا کہ فیصلہ آنے تک جمود برقرار رہے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔