جموں و کشمیر میں شبانہ نقل وحرکت پر مکمل پابندی عائد

روہت کنسل نے ٹوئٹ میں کہا کہ تمام علاقوں میں شام سات بجے سے صبح سات بجے تک لوگوں کی نقل وحرکت ممنوعہ قرار دی گئی ہے۔ پاسز کے بغیر کسی بھی طرح کی نقل وحرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: جموں وکشمیر میں یونین ٹریٹری انتظامیہ نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے رات کا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یو ٹی انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ شام سات بجے سے صبح سات بجے تک لوگوں کی نقل وحرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے، تاہم نقل وحرکت کے لئے پاسز رکھنے والے اور میڈیکل ایمرجنسی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

روہت کنسل نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'تمام علاقوں میں شام سات بجے سے صبح سات بجے تک لوگوں کی نقل وحرکت ممنوعہ قرار دی گئی ہے۔ پاسز کے بغیر کسی بھی طرح کی نقل وحرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ تاہم میڈیکل ایمرجنسی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی'۔


دریں اثنا کورونا وائرس کے کیسز میں غیر معمولی اضافے کے پیش نظر وادی کشمیر کے سبھی دس اضلاع کو ریڈ زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے، نیز صوبہ جموں کے تین اضلاع جموں، کٹھوعہ اور سانبہ بھی ریڈ زون کے زمرے میں رکھے گئے ہیں۔ صوبہ جموں کے ریاسی، ادھم پور، رام بن اور راجوری کو آرینج زون اور ڈوڈہ، کشتواڑ اور پونچھ کو گرین زون کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔

جموں وکشمیر انتظامیہ نے مرکزی وزارت داخلہ کے احکامات کے تناظر میں آرینج اور گرین زونز میں عائد پابندیوں میں کچھ نرمی کا اعلان کیا ہے تاہم یونین ٹریٹری کے سبھی اضلاع میں تعلیمی ادارے، شراب کی دکانیں، بارز اور ہوٹل اگلے احکامات تک بند ہی رہیں گے۔


جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے زائد از 700 کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے زائد از 600 کشمیر کے ہیں۔ اب تک وائرس سے متاثرہ قریب 300 مریض ٹھیک ہوچکے ہیں جبکہ آٹھ مریضوں کی موت واقع ہوچکی ہے۔ اس دوران جموں وکشمیر نے ایک دن میں دو ہزار کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے کے ہدف کا کامیاب تعاقب کیا ہے۔ یونین ٹریٹری کی لیبارٹریز میں اتوار کو 2500 ٹیسٹ کیے گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔