دیوتاؤں کو قربان کی جانے والی بھینسوں کا گوشت جبراً دلتوں کو کھلانے کا معاملہ، ایک تنظیم نے پولیس میں کی شکایت

دلتوں کی تنظیم نے ضلع اور پولیس حکام سے شکایت درج کرائی ہے، جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دلتوں کو دیوتاؤں کو قربان کی جانے والی بھینسوں کا گوشت کھانے پر مجبور کرنے کی روایت کو روکیں

<div class="paragraphs"><p>ایف آئی آر / آئی اے این ایس</p></div>

ایف آئی آر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

یادگیر (کرناٹک): ریاستی دلت سنگھرش سمیتی (انقلابی ونگ) نے یہاں کے ضلع اور پولیس حکام سے شکایت درج کرائی ہے، جس میں ان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ دلتوں کو دیوتاؤں کو قربان کی جانے والی بھینسوں کا گوشت کھانے پر مجبور کرنے کی روایت کو روکیں۔

ریاستی جنرل سکریٹری ملکارجن کرانتی نے ہفتہ کو یادگیر کے ضلع کمشنر اور پولیس سپرنٹنڈنٹ سے شکایت درج کرائی۔ انہوں نے کہا کہ سورپورہ تعلقہ کے دیویکیرا گاؤں میں مذہبی میلے میں دیوتاؤں کو کئی بھینسوں کی قربانی دی جائے گی۔ دلت قربانی کی بھینسوں کا گوشت کھانے پر مجبور ہیں یا گاؤں سے بے دخلی کا سامنا کرتے ہیں۔

دیویکیرا مذہبی میلہ 18 دسمبر سے دو دن کے لیے مقرر ہے، جہاں دیوی دیاما اور پالکما کو بھینسوں کی قربانی دی جائے گی۔ ملیکارجن کرانتی نے اطلاع دی کہ اگر دلت 10 سے زیادہ قربانی کی بھینسوں کا گوشت کھانے سے انکار کرتے ہیں تو انہیں گاؤں میں داخل ہونے سے روک دیا جائے گا۔


دیویراکیرا سمیت قریبی دیہاتوں میں بھینس کی قربانی بڑے پیمانے پر رائج ہے اور کرانتی نے ضلع انتظامیہ سے مداخلت کر کے اس توہم پرستی کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ بھینس کی قربانی کے بارے میں عوامی اعلانات کیے جاتے ہیں اور دیویراکیرا گاؤں میں لوگوں سے پیسے وصول کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ لوگوں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ فنڈ اور بھینس کی قربانی کے حوالے سے کوئی بیان نہ دیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔