شہ زور لیڈر عتیق احمد و بھائی اشرف کے قتل معاملے میں تین لوگوں کے خلاف مقدمہ درج

پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں میں لولیش تیواری باندہ، ارون موریہ کاس گنج جبکہ موہت عرف سنی موریہ ہمیر پور کے رہنے والے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

یو این آئی

پریاگ راج: شہ زور لیڈر عتیق احمد و ان کے بھائی اشرف کی ہفتہ کی رات ہوئے بہیمانہ قتل معاملے میں شاہ گنج تھانے میں تین افراد کے خلاف نامزد رپورٹ درج کرائی گئی ہے۔ عتیق احمد اور اشرف کو امیش پال قتل میں پوچھ گچھ کے لئے پولیس نے 13 اپریل سے 17 اپریل تک پولیس ریمانڈ پرلیا گیا تھا۔ کل رات جانچ کے لئے پولیس کی سخت سیکورٹی میں انہیں کالوین اسپتال لے جایا گیا تھا۔

وہیں پر کچھ میڈیا اہلکار نے 'اسد' کے سپردخاک میں شامل نہیں ہونے کو لے کر سوال پوچھ رہے تھے۔ عتیق احمد کا بیٹا اسد کو 13 اپریل کو ایس ٹی ایف کے ساتھ جھانسی میں ہوئے مبینہ مڈبھیڑ میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ ہفتہ کو انہیں ان کے آبائی قبرساتان کساری مساری میں دفن کر دیا گیا تھا۔


ذرائع نے بتایا کہ تین دیگر افراد بھی میڈیا اہلکار کی شکل میں وہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے دونوں بھائیوں کے بالکل قریب پہنچ کر کئی گولیاں چلائیں۔ دونوں کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اس دوران ایک حملہ آوار لولیش تیواری، ایک سپاہی اور ایک میڈیا نمائندہ بھی زخمی ہوئے۔ تینوں کو اسپتال میں لے جایا گیا۔ پولیس نے تینوں حملہ آوروں کو موقع سے گرفتار کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

حملہ آوروں نے پوچھ گچھ میں قبول کیا ہے کہ اترپردیش میں بڑا نام کمانے کے لئے انہوں نے عتیق اور اشرف کے قتل کو انجام دیا ہے۔ وہ میڈیا اہلکار بن کر وہاں پہنچے تھے اور دونوں بھائیوں پر تابڑ توڑ فائرنگ کر دی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں میں لونیش تیواری باندہ، ارون موریہ کاس گنج جبکہ موہت عرف سنی موریہ ہمیر پور کے رہنے والے ہیں۔ اس کے خلاف کرارا تھانے میں غنڈہ ایکٹ، آمرس ایکٹ، این ڈی پی ایس، گینگسٹر اور سی آر پی سی اور دیگر 14 مجرمانہ مقدمے درج ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔