مجاہد آزادی کو 40 سالہ قانونی لڑائی لڑنے کے بعد 95 سال کی عمر میں ملا اِنصاف

ہیرا سنگھ نے 1982 میں’سوتنترتا سینک سمّان‘ پنشن منصوبہ کے تحت پنشن کے لیے درخواست دی تھی۔ اس وقت کی حکومت نے ان کا دعویٰ مسترد کر دیا جس کے بعد ہیرا سنگھ نے عدالت کا رخ کیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مجاہد آزادی ہیرا سنگھ کی خوشیوں کا اس وقت ٹھکانہ نہیں رہا جب دہلی ہائی کورٹ نے یکم جولائی کو ان کی 40 سالہ جدوجہد کا ثمرہ عطا کیا۔ دراصل 95 سالہ ہیرا سنگھ اپنی پنشن کا حق حاصل کرنے کے لیے چار دہائیوں سے قانونی لڑائی لڑ رہے تھے اور پیر کے روز عدالت نے انھیں بڑی راحت دی۔ عدالت نے مرکزی حکومت کو یہ حکم سنایا کہ وہ اس بزرگ کو مقدمہ کے خرچ کی شکل میں ایک لاکھ روپے دے اور ساتھ ہی پنشن کی ادائیگی بھی کرے۔

ہیرا سنگھ کی عرضی پر سماعت جسٹس سی ہری شنکر کی بنچ کر رہی تھی اور اس معاملے میں تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ہم ان لوگوں کی تکلیف بھول گئے ہیں جنھیں جاہلیت اور کانٹوں کا سامنا اس لیے کرنا پڑا تاکہ وہ اگلی نسلوں کے لیے گلاب کے ساتھ لگے کانٹوں کو ہٹا سکیں اور ہمارے لیے چلنے کا راستہ بنا سکیں۔‘‘ بنچ نے یہ بھی کہا کہ منکسرالمزاجی اور سادگی انسانیت کی بنیاد ہے۔ یہ معاملہ اس کی بہترین مثال ہے۔


میڈیا ذرائع کے مطابق مجاہد آزادی ہیرا سنگھ نے 1982 میں ایس ایس ایس یعنی ’سوتنترتا سینک سمّان‘ پنشن منصوبہ کے تحت پنشن کے لیے درخواست دی تھی۔ اس وقت کی حکومت نے ان کا دعویٰ مسترد کر دیا جس کے بعد ہیرا سنگھ نے عدالت کا رخ کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اپنا حق حاصل کرنے کے لیے اس بہادر بزرگ کو 40 سال تک قانونی لڑائی لڑنی پڑی۔

دہلی ہائی کورٹ نے اب مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ وہ 4 ہفتوں کے اندر ہیرا سنگھ کی پنشن کا مکمل بقایہ رقم ادا کرے۔ ساتھ ہی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس دوران ہیرا سنگھ کی پنشن پر 12 فیصد کی سالانہ شرح سود کی بھی ادائیگی کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Jul 2019, 10:10 AM