مہاراشٹر کے 91 پریشان حال کسان خودکشی کے خواہشمند

بی جے پی حکومت کی بے توجہی اور کسان مخالف پالیسیوں سے مایوس کسانوں نے مہاراشٹر کے گورنر اور ایس ڈی ایم کو خط لکھ کر خودکشی کی اجازت طلب کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کسانوں سے متعلق مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں نے زراعت پر منفی اثر تو ڈالا ہی ہے، کسان فیملی کے لیے زندگی بسر کرنا بھی محال کر دیا ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ روزانہ ملک کے کسی نہ کسی حصے سے کسانوں کی تحریک اور احتجاجی مظاہرے کی خبریں سننے کو مل جاتی ہیں۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر کا ہے جہاں 91 کسانوں نے گورنر سی. ودیاساگر راؤ اور ایس ڈی ایم کو خط لکھ کر خودکشی کی اجازت طلب کی ہے۔

مہاراشٹر کے ان 91 کسانوں نے اپنے خط میں شکایت کی ہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے فصلوں کی مناسب قیمت نہیں مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ امراوتی حلقہ کے کسانوں نے شاہراہ تعمیر کے لیے قبضہ میں لی گئی زمینوں کے بدلے مناسب رقم نہیں ملنے سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شاہراہ تعمیر کے لیے زمینیں تو لے لی گئیں لیکن اس کے بدلے مناسب معاوضہ کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی فیملی کی پرورش کرنے میں خود کو کمزور محسوس کر رہے ہیں۔ ان کی بے بسی اور مایوسی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ اپنی جان دے کر دنیاوی پریشانیوں سے نجات حاصل کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ یقین دہانی تو کئی بار کرائی گئی ہے لیکن کوئی مثبت قدم نہیں اٹھایا گیا ہے اس لیے کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خودکشی کے علاوہ کوئی دوسرا متبادل نظر نہیں آ رہا۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے کچھ دنوں پہلے ہی لاعلاج بیماری (جس میں جسم نے کام کرنا چھوڑ دیا ہو) کی صورت میں ’پیسیو یوتھنیشیا‘ یعنی خودکشی کو منظوری دی ہے۔ لیکن مہاراشٹر کے کسان اپنی حالت کو دگر گوں بتاتے ہوئے گورنر اور ایس ڈی ایم کو خط لکھ کر ان سے خودکشی کی اجازت طلب کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر میں کسانوں کی حالت لگاتار بد سے بدتر ہوتی چلی جا رہی ہے۔ کسانوں کی بہتری کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے اس ضمن میں بلاتاخیر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے لیکن ریاستی حکومت غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ کسانوں کے ذریعہ خودکشی کی اجازت طلب کرنا حکومتی ایجنسیوں کے تئیں ان کی مایوسی کو ظاہر کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مارچ کے آغاز میں ہزاروں کی تعداد میں کسان اپنے مختلف مطالبات پر 180 کلو میٹر کا پیدل سفر کر کے مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی پہنچ گئے تھے۔ انھوں نے اسمبلی کے گھیراؤ کا انتباہ کیا تھا۔ کسانوں کے سخت تیور کو دیکھتے ہوئے ریاست کی دیویندر فڑنویس حکومت نے ان کے زیادہ تر مطالبات کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

مرکز کی مودی حکومت نے حال میں پارلیمنٹ میں کسانوں کے ذریعہ خودکشی کرنے کے معاملوں میں زبردست گراوٹ آنے کی جانکاری دی تھی۔ حالانکہ مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش اور کرناٹک جیسی ریاستوں میں کسانوں کی معاشی حالت بے حد خستہ ہے۔ وقت پر بارش نہ ہونے سے فصلوں کو نقصان اور پیداوار بہتر ہونے پر مناسب قیمت نہ مل پانے کا مسئلہ تمام کوششوں کے باوجود حل نہیں ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔