آندھرا پردیش میں بس کھائی میں گرنے سے 9 افراد ہلاک، متعدد زخمی

آندھرا پردیش کے اے ایس آر ضلع میں ایک پرائیویٹ بس کھائی میں گرنے سے 9 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو گئے۔ بس بھدراچلم درشن کے بعد اناورم جا رہی تھی، زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا

سڑک حادثہ، تصویر یو این آئی
i
user

قومی آواز بیورو

آندھرا پردیش کے الوری سیتاراما راجو (اے ایس آر) ضلع میں جمعہ کی صبح ایک دل خراش حادثہ پیش آیا، جب 35 مسافروں کو لے جانے والی ایک پرائیویٹ بس بے قابو ہو کر سڑک سے نیچے گہری کھائی میں جا گری۔ اس حادثے میں 9 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ متعدد دیگر شدید زخمی ہوئے۔ حادثہ صبح تقریباً ساڑھے پانچ بجے تُلاسی پاکالو گاؤں کے قریب اس وقت پیش آیا جب بس ایک موڑ کاٹتے ہوئے ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوگئی اور حفاظتی دیوار سے ٹکرا کر کھائی میں جا گری۔

ابتدائی معلومات کے مطابق بس چتور ضلع کے مسافروں کو لے کر آ رہی تھی۔ تمام مسافر تلنگانہ کے بھدراچلم مندر میں درشن کرنے کے بعد اناورم مندر کی طرف جا رہے تھے۔ مقامی افراد کے مطابق علاقے میں موبائل نیٹ ورک نہ ہونے کے سبب پولیس کو اطلاع پہنچنے میں تاخیر ہوئی، جس کے باعث ابتدائی ریسکیو کارروائی متاثر ہوئی۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر سروس اور مقامی رضاکار موقع پر پہنچے اور بس میں پھنسے مسافروں کو باہر نکالنے کا کام شروع کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق بس بری طرح تباہ ہو چکی تھی اور کئی مسافر اندر پھنس گئے تھے، جس کے باعث ریسکیو ٹیموں کو مشکل پیش آئی۔ اب تک 9 افراد کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔


اے ایس آر ضلع کے کلکٹر دنیش کمار نے بتایا کہ تمام زخمیوں کو بھدراچلم اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، جبکہ 7 افراد کو ابتدا میں چتور کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر لے جایا گیا تھا جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد بڑے اسپتال بھیج دیا گیا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے حادثے پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے پچاس ہزار روپے کے معاوضے کا اعلان کیا۔ پی ایم او نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو نے بھی حادثے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے حکام کو ہدایت دی کہ زخمیوں کے علاج میں کوئی کمی نہ آنے پائے۔ ریاستی وزراء نے جائے حادثہ کے معائنہ کے لیے روانگی کی اور ضلعی انتظامیہ کو ریسکیو اور ریلیف میں تیزی لانے کے احکامات دیے۔

حکام کے مطابق حادثے کی اصل وجہ تیز رفتار اور گھماؤ دار پہاڑی سڑک پر ڈرائیور کا بس سے قابو کھو دینا بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے واقعے کی تفصیلی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔