نوٹ بندی کی 7ویں برسی، ہم جشن منائیں یا ناکامی کا ماتم؟ ادھیر رنجن

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بدھ کو 'نوٹ بندی' کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے پوچھا، 'ہمیں اس موقع پر جشن منانا چاہیے یا ناکامی پر ماتم کرنا چاہیے؟'

<div class="paragraphs"><p>ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ادھیر رنجن چودھری، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بدھ کو 'نوٹ بندی' کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے پوچھا، 'ہمیں اس موقع پر جشن منانا چاہیے یا ناکامی پر ماتم کرنا چاہیے؟'

لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر چودھری نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’محترم وزیر اعظم نریندر مودی جی، آج نوٹ بندی کی ساتویں سالگرہ منائی جا رہی ہے جس کی تشہیر ہندوستان سے کالے دھن کو ختم کرنے کے لیے آپ کے بصیرت انگیز قدم کے طور پر کی گئی تھی۔

انہوں نے یہ تبصرہ مودی حکومت کے اس وقت چلن میں موجود 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کرنے کے فیصلے کی ساتویں سالگرہ کے موقع پر کیا ۔ وزیر اعظم نے 7 نومبر 2016 کو رات 8 بجے قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں کالے دھن اور دہشت گردی کو روکنے کے لیے 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو ختم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔