گردابی طوفان کے دوران اوڈیشہ میں 750 بچوں کی پیدائش، متعدد کا نام والدین نے ’یاس‘ ہی رکھ دیا!

گردابی طوفان کے سبب بنگال اور اوڈیشہ کو کافی تباہی کا سامنا ہے اور تقریباً ایک کروڑ افراد پر اس کا براہ راست اثر ہوا ہے لیکن متعدد خاندان ایسے ہیں جن میں اسی اثنا میں بچوں کی کلکاریاں گونجی ہیں

گردابی طوفان یاس کی تباہی کا منظر / یو این آئی
گردابی طوفان یاس کی تباہی کا منظر / یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بھونیشور: خلیجِ بنگال سے اٹھنے والے طوفان ’یاس‘ کے سبب مغربی بنگال اور اوڈیشہ میں کافی تباہی ہوئی ہے اور تقریباً ایک کروڑ افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں لیکن متعدد خاندانوں میں اسی دوران بچوں کی پیدائش بھی ہوئی ہے۔ جس وقت اوڈیشہ ریاست طوفان یاس کا مقابلہ کر رہی ہے، اس دوران ریاست میں 700 سے زیادہ بچوں کی پیدائش ہوئی۔ ان میں سے متعدد کے نام والدین یاس ہی رکھ رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق یاس کے اوڈیشہ کے ساحلوں سے ٹکرانے کے وقت دس اضلاع میں 750 بچوں کی پیدائش درج کی گئی ہے۔ ان میں سے کئی خاندانوں نے اپنے بچوں کا نام ’یاس‘ درج کرایا ہے۔ منگل کی شب جب طوفان اوڈیشہ کے سمندر میں زور دکھا رہا تھا اسی وقت کئی بچوں نے جنم لیا۔ بالاسور میں ضلع دفاتر سے تقریباً 50 کلومیٹر دور سونالی میتی نے اسی دوران ایک لڑکے کو جنم دیا اور بلا تاخیر انہوں نے بچے کا نام یاس رکھ دیا۔


اسی طرح کیندرپاڑا کی رہنے والی سرسوتی بیراگی نے ایک بچی کو جنم دیا اور اس کا نام بھی یاس رکھا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطاب خلیج بنگال میں پیدا ہونے والے اس گردابی طوفان کا نام عمان کی جانب سے رکھا گیا ہے۔ یاس بنیادی طور پر فارسی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی جیسمین (چمیلی کا پھول) ہیں۔

ریاستی حکومت کے مطابق یاس طوفان کے درمیان تقریباً ساڑھے چار ہزار حاملہ خواتین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا تھا۔ جن خواتین کی فوری ڈلیوری ہونے والی تھی انہیں آنگنواڑی سینٹر لے جایا گیا تھا۔ یاس کے دوران سب سے زیادہ بھدرک ضلع میں 98 بچوں نے جنم لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔